قاہرہ (نیوز ڈیسک) مصر کی جامعہ الازہر کے مذہبی سکالرز نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے شیخ الاسلام کا ٹائٹل استعمال کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان مذہبی سکالرز نے جامعہ الازہر کے گرینڈ امام شیخ احمد الطیب کو باضابطہ طور پر ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے اس بات کا نوٹس لینے کی درخواست کی گئی ہے۔ غیرملکی اخبار ”دی اسلامک پوسٹ“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مذہبی سکالرز نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ مسلم امہ خصوصاً شمالی امریکہ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مسلم آبادی کے لئے یہ بات تشویشناک ہے کہ محمد طاہرالقادری جیسے لوگ انہیں مذہبی طور پر بلیک میل کر رہے ہیں۔ محمد طاہر نے لاعلم مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے اپنے نام کے ساتھ شیخ الاسلام اور ”القادری“ کے دو ٹائٹل لگا لئے ہیں۔ پہلے ان کا عمومی نام ڈاکٹر طاہرالقادری تھا لیکن اب انہوں نے باضابطہ طور پر اپنا نام شیخ الاسلام طاہر القادری رکھ لیا ہے۔ جو ہمارے لئے گہری تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس ٹائٹل کے غلط استعمال کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ لہٰذا ہماری آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس معاملہ میں مداخلت کریں۔ اس حقیقت کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ یہ شخص اس وقت الازہر الشریف کے معروف نام سے ناجائز فائدہ اٹھانے اور سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے مذہبی سکالرز نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ اس شخص نے اکتوبر 2012ءمیں جامعہ الازہر کا دورہ کیا تھا اور اس وقت سے اس دورے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے الیکٹرانک ذرائع سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے اپنے نام کے ساتھ شیخ الاسلام کا ٹائٹل لگا لیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ طاہرالقادری نبی اکرم کے حوالے سے جن خوابوں کا دعویٰ کرتے ہیں وہ بھی مسلمانوں کے لئے انتہائی گمراہ کن اور توہین آمیز ہیں۔ ان سکالرز نے حالیہ لانگ مارچ کو طاہرالقادری کی جانب سے خود کو امام حسین اور حکومتی عہدیداروں کو یزید سے تشبیہ دینے پر بھی شدید ناگواری کا اظہار کیا جبکہ بعد میں انہوں نے حکومت سے معاہدہ بھی کر لیا۔ ان سکالرز نے یاد دلایا کہ حضرت امام حسینؓ نے اپنے اصولوں پر یزید سے کبھی مفاہمت نہیں کی۔ درخواست میں یقین طاہر کیا گیا ہے کہ آپ اس معاملہ میں راست اقدام کریں گے جبکہ ہم اس معاملہ پر آپ سے جلد ملاقات کے منتظر رہیں گے۔