لاھورمیں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نےکہاکہ اگرالیکشن کمیشن عوامی نمائندگی ایکٹ میں کی جانےوالی ترامیم کی منظوری کےلیےڈٹ جائےتوشفاف اورغیرجانبدارالیکشن کا انعقاد ممکن ہوسکتاہے۔ الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل ٹیکس نادہندگان اورمالیاتی اداروں کے ڈیفالٹرز کےنام عوام کےسامنےلائےتاکہ عوام آئین کےآرٹیکل باسٹھ اورتریسٹھ کوپیش نظررکھ کرامیدواروں اور منتخب اراکین اسمبلی کے مستقبل کافیصلہ کرسکے۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کاکہناتھاکہ پاکستان عوامی تحریک کےاسی فیصدممبران انتخابی اصلاحات کی شرط پر الیکشن میں حصہ لینےکے حق میں ہیں مگرحتمی اعلان سترہ مارچ کوراولپنڈی کےعوامی جلسےمیں کیاجائےگا۔ انہوں نےکہاکہ پاکستان عوامی تحریک کے ٹکٹ پرالیکشن میں حصہ لینے والوں کےکوائف جاننے کےلیےپارلیمانی بورڈ اور منشورکمیٹیاں بنادی گئیں ہیں۔ ان کاکہناتھاکہ وہ ستائیس اوراٹھائیس فروری کوکسی بھی وقت میڈیکل چیک اپ کےلیےکینیڈاجائیں گے طبی معاینےکےبعدوہ دس مارچ کوواپس وطن آ جائیں گے۔