پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن کا استحکام ہی ترقی کا ضامن ہے: احسن اقبال

اسلام آباد ( آن لائن )  وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات  احسن اقبال نے کہا ہے کہ برادر اسلامی ملک افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات صدیوں سے ہیں اور اب رابطوں کو مؤثر بنانے کیلئے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینا موجودہ حکومت کا اہم قدم ہے۔دونوں ممالک کے درمیان امن کا استحکام ہی پائیدار ترقی کا ضامن ہے۔ پاکستان سٹرٹیجک کے بارے میں ایک واضح سوچ رکھتا ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار ترقی ہی مستقبل کی ضمانت ہے۔وزیر اعظم  نوازشریف افغانستان کو اپنا ملک سمجھتے ہیں اور اسی بنا پر شعبہ صحت، تعلیم ،مواصلات اور ریل کے منصوبے پاکستان اور افغانستان میں ایکدوسرے کو قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے ۔ پاکستان ہمسایہ ممالک کے درمیان خیر سگالی تعلقات کے حوالے سے ایک واضح وژن رکھتا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت،سیاحت اور مواصلات کے شعبے میں باہمی تعاون،خطے کی ترقی اور خوشحالی سمیت وسطی ایشیائی ریاستوں تک شاہراہوں کی بدولت ایک تاریخ ساز باب ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے  وزار ت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے آڈیٹوریم میں تورخم، جلال آباد روڈ پروجیکٹ کے تحت پہلے فیز کے 8 ،اوزان اسٹیشن کی فراہمی کی تقریب کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے کیا۔اس موقع پر افغانستان کے سفیر جانان یوسف زئی مہمان اعزاز  تھے۔ احسن اقبال نے مزید کہا وزیراعظم  نواز شریف کا وژن2025 کے تحت شاہراہوں کی توسیع اور فروغ ایک اہم سنگ میل ہے۔شاہراہوں کی بدولت پاکستان کی رسائی افغانستان اور سنٹرل ایشیا تک ممکن ہوگی ،جس سے دو طرفہ تجارتی نقل و حمل ،سیاحت اور دفاعی سٹرٹیجک کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ قبل ازیںافغانستان میں پاکستان کے سفیر سید ابرار حسین نے خطاب کرتے کہا  دونوں ممالک کے درمیان خیر سگالی تعلقات  اور سٹرٹیجک پارٹنر شپ ایک اہم سنگ میل ہے۔جانان موسی زئی نے خطاب کرتے کہاکہ 8 اوزان سٹیشن کی فراہمی افغان عوام کیلئے پاکستان کی جانب سے ایک تحفہ ہے۔پاکستان افغانستان میں 500  بلین روپے کی لاگت کے خطیر منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان افغانستان کے ساتھ ریل لنک اور شاہراتی نیٹ ورک کی توسیع اور ترویج میں خواہاں ہے اور پشاور سے کابل تک نئی موٹروے کے قیام میں سنجیدہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...