اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سینیٹر رحمان ملک کے خلاف گاڑی چوری کے مقدمے پر نیب سے جواب طلب کر لیا۔ رحمن ملک کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل پر سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے جھوٹا مقد مہ بنایا گیا۔1996 میں ایف آئی نے میرے خلاف گاڑی چور ی کا جھوٹا مقدمہ دائر کیا جسے بعد میں نیب کے سپرد کردیا گیا مجھے شدید خطرات تھے جس کے باعث اہلخانہ کے ہمراہ مجھے لندن منتقل ہونا پڑا اسی دوران نیب عدالت نے مجھے بغیر سنے کیس کا فیصلہ دے دیا۔ عدالت نیب کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ عدالت میں آپکا موقف ہے کہ آپکو سنا نہیں گیا ممکن ہے نیب نے آپکو نوٹسز جاری کئے ہوں اور آپ پیش نہ ہوئے ہوں؟