برسبین+لاہور (اے ایف پی+سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر معین خان نے کہا ہے کہ مجھ سے نادانستگی میں غلطی ہو گئی، قوم سے معافی مانگتا ہوں۔ کسینو جانے کے واقعہ پر انہوں نے کہا کہ جگہ کا انتخاب غلطی تھی۔ کرائسٹ چرچ میں اپنی فیملی اور دوستوں کے ساتھ کھانا کھانے گیا تھا۔ ایک بیان میں معین خان نے کہا کہ کرکٹ شائقین اور پاکستانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی، اپنی اس نادانستہ حرکت پر شرمندہ ہوں۔ میں چیئرمین پی سی بی کو وضاحت پیش کر چکا ہوں اور ان سے معذرت بھی کی ہے اور انہوں نے مجھے اپنی پوزیشن واضح کرنے کیلئے واپس پاکستان آنے کا کہا ہے۔ معین خان کی آج وطن واپسی اور کل جمعہ کو انکی چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کا امکان ہے۔ بی بی سی کے مطابق معین خان نے کہا کہ انہیں سب سے زیادہ دکھ اس بات پر ہے کہ ان کا موقف سنے بغیر ان کے بارے میں یک طرفہ خبریں ذرائع ابلاغ کی زینت بنیں جو کسی طور مناسب نہ تھا۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ سنگین نتائج بھگتنا ہونگے، اس کے بارے میں سوچا بھی نہیں تھا۔ کرکٹ بورڈ کے سامنے حقائق بیان کروں گا۔ صفائی کا موقع دیئے بغیر مجھ پربہتان لگایا گیا۔ کرکٹ بورڈ کے سامنے حقائق بیان کروں گا۔پی سی بی نے چیف سلیکٹر معین خان کو آسٹریلیا سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرنے سے منع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ وہ وطن واپسی پر پہلے چیئرمین شہریار خان سے ملاقات کرکے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کریں۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کر کے اپنی صفائی پیش کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق معین خان نے وطن واپسی پر فوری طور پر چیف سلیکٹر کے عہدہ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور مستقبل میں کسی بھی طور پر بورڈ میں بطور چیف سلیکٹر کام نہیں کرینگے۔