سپریم کورٹ نےکراچی میں بل بورڈاور فٹ پاتھ اور شاہراہوں پرلگےہورڈنگز سےمتعلق تین ہفتوں میں جواب جمع کرانےکی ہدایت کردی

جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مقبول باقر پر مستشمل دو رکنی بینچ نےکراچی میں بل بورڈ اور ہورڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی،عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے پیش نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا،اورریمارکس دیئے کہ کیوں نہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کی ملک واپسی تک ان کو عہدے سے ہٹادیا جائے،عدال کےاستفسارپرمیونسیپل کمشنر مسعود عالم نے پہلے بل بورڈ اورہورڈنگ کی اجازت دینے سےلاعلمی کا اظہاری کیاپھرایک افسرکےیاد دلانےپرعدالت کوبتایا کہ ان سےپچاسی کروڑ تک آمدنی ہوتی ہے،جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ چاہےآپ کےپچاسی کروڑ کے چکر میں کسی کی جان چلی جائے،سماعت میں میونسپل کمشنریہ ثابت کرنےمیں بھی ناکام رہے کہ شہرمیں لگے بل بورڈز اور ہورڈنگز کی قانونی حیثیت کیاہے،عدالت نے وفاقی،صوبائی حکومت اور کراچی کنٹونمنٹ بورڈ سمیت سترہ ایجنسیوں کو تین ہفتوں میں جواب جمع کرانےکی ہدایت کرتےہوئے سماعت ملتوی کردی

ای پیپر دی نیشن