لندن (بی بی سی) سائنسدانوں نے نامب بیٹل (بھنورے کی ایک قسم) سے متاثر ہوکر شبنم کی بوندوں کی بہتر نقل و حمل اور انہیں ذخیرہ کرنے کا طریقہ دریافت کر لیا ہے۔ اس کیڑے کے خول کی ساخت کی نقالی کرتے ہوئے سائنسدان فضا میں موجود پانی کو معمول سے چھ گنا تیز رفتار سے کشید کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ سائنسدانوں کی ٹیم درجہ حرارت میں اضافے کے باوجود پودوں کی تکنیکی خصوصیات کو عمل میں لاتے ہوئے پانی کے زیادہ بڑے قطرے جمع کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے اس نئی پیشرفت کے ذریعے پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی کی پیداوار کے عمل میں واضح بہتری آئیگی۔ بظاہر پانی کی ایک چھوٹی سی بوند کسی اہمیت کی حامل نظر نہیں آتی تاہم کسی بھی مائع کو متحرک کرنا اور جمع کرنا پن بجلی، سمندری یا نمکین پانی کو پینے کے قابل بنانے کے عمل، اور ایئر کنڈیشننگ کیلئے ضروری عوامل میں شامل ہے۔
بھنورے
بھنورے نے سکھایا شبنم کے قطرے ذخیرہ کرنے کا طریقہ
Feb 26, 2016