پشاور(بیورو رپورٹ) پشاورہائی کورٹ نے توہین عدالت نوٹس کیس میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی پریس کانفرنس کی ویڈیوز اور اخبارات کی کٹنگ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس یونس تہیم پرمشتمل دورکنی بنچ نے تدریسی ہسپتالوں میں اصلاحاتی ایکٹ سے متعلق دائر درخواستوں اور اس حوالے سے عمران خان کے توہین آمیزریمارکس کے حوالے سے لئے جانے والے از خود نوٹس کی سماعت کی تو عمران خان کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت کو بتایا تدریسی ہسپتالوں میں اصلاحاتی ایکٹ سے متعلق درخواستیں پشاور ہائی کورٹ میں زیرسماعت تھیں ۔اس دوران عمران خان کے پشاور میں پریس کانفرنس پر عدالت عالیہ نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اس بارے میں جواب پشاورہائی کورٹ میں داخل کردیاہے کیونکہ عمران خان کو یہ معلوم نہ تھا ڈاکٹروں نے پشاورہائی کورٹ میں درخواستیں دائرکررکھی ہیں عمران خان نے صرف یہ کہا تھا حکومتی ا صلاحات کے خلاف احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف تحریک ا نصاف دھرنادے گی جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا عدالت میں جمع کرنے والے جواب کا وہ جائزہ لیں گے۔ قبل ازیں عمران خان کی اس پریس کانفرنس کی فوٹیج عدالت میں پیش کی جائے تاکہ پتہ چل سکے کہ عمران خان نے کیاالفاظ اداکئے تھے جس پر توہین عدالت کیس کی سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی گئی واضح وے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے تدریسی ہسپتالوں کے اصلاحاتی ایکٹ میں ترامیم کے خلاف مختلف ڈاکٹر تنظیموں نے رٹ درخواستیں دائرکی تھیں۔اس دوران عمران خان نے دورہ پشاورکے موقع پراخباری کانفرنس میں عدالت مخالف ریمارکس دئیے تھے جس پر ڈاکٹروں نے مذکورہ پریس کانفرنس کی پریس کٹنگ ہائی کورٹ میں پیش کی تھیں جس پر عدالت عالیہ کے چیف جسٹس نے عمران خان کو توہین عدالت کانوٹس جاری کردیاتھا۔
توہین عدالت کیس