اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کی برطرفی کے بعد داد رسی سے متعلق اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کی حیثیت بھی سرکاری ہے۔ برطرفی پر سروسز ٹربیونل کہتا ہے کہ وہ سرکاری ملازم نہیں۔ کمپنیوں کی جانب سے ناانصافی کسی صورت میں ملازمین کی دادرسی کا فورم نہیں۔ ملازمین نہ سروس ٹربیونل میں جا سکتے ہیں اور نہ ہی ہائیکورٹ میں رٹ دائر کر سکتے ہیں۔ تقسیم کار کمپنیوں کے 100 فیصد شیئرز کی مالک حکومت ہے۔ چیئرمین اور بورڈ کی تقرری بھی حکومت کرتی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ تقسیم کار کمپنیوں کو مالی اور انتظامی طور پر حکومت کنٹرول کرتی ہے، جب کنٹرول حکومت کا ہے تو ملازمین کی حیثیت سرکاری ہو گی۔ عدالت نے ملازمین کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو جلد سنائے جانے کا امکان ہے۔