ملتان (کرائم رپورٹر) تھانہ لوہاری گیٹ کے علاقہ میں قرض کا بوجھ نہ اترنے اور گھریلو معاشی حالات سے تنگ باپ نے تین بچوں کو زہر دیکر خود بھی زہر پی لیا۔ باپ اور بیٹی جاں بحق ہو گئے جبکہ دو بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔ 48 سالہ محمد آصف صرافہ بازار میں کام کرتا تھا اور معلوم ہوا ہے کہ چند افراد سے سونا ادھار لیا جوکہ واپس نہ کرسکا جس کے باعث پریشان رہتا تھا۔ آصف نے پہلے شمس آباد میں کرایہ کا امکان حاصل کررکھا تھا تاہم چند روز قبل محلہ بھیدی سرائے میں مکان لیکر شفٹ ہو گیا اور پرانے مکان سے سامان منتقل کروا رہا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ آصف کے 4 بچے 11 سالہ زینب، 10 سالہ شامیر، 8 سالہ نور فاطمہ اور تین سالہ فریدہ تھے جوکہ مدرسہ میں پڑھتے تھے۔ گزشتہ روز آصف بچوں کو مدرسہ سے لینے گیا جہاں سے پرانے مکان پر لے گیا۔ بچوں نے کہا کہ بھوک لگی ہے جس پر آصف نے تین سالہ فریدہ کے علاوہ باقی تینوں بچوں کو زہریلا پانی پلا دیا اور خود بھی پی لیا جس کے باعث چاروں کی حالت خراب ہو گئی۔ بچوں کے شور مچانے پر اہل محلہ جمع ہو گئے اور انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے نشتر منتقل کیا گیا تاہم آصف اور 11 سالہ زینب نشتر میں دم توڑ گئے جبکہ شامیر اور نور فاطمہ کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ پولیس نے نعشیں ورثاءکے حوالے کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔آصف کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ کچھ عرصہ قبل روزگار کے سلسلے میں دبئی گیا تاہم تین ماہ بعد واپس آ گیا اور قرض بڑھ جانے سے لوگ اسے پریشان کر رہے تھے جس وجہ سے وہ گزشتہ کئی روز سے بچوں سمیت خود کشی کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
باپ/ بچے زہر