گوجرانوالہ: لومیرج کرنیوالی لڑکی پر ماں کا عدالت کے باہر تشدد، تھپڑوں کی بارش

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) ماں نے پسند کی شادی کر نے پر بیٹی کو عدالت کے باہر بال نو چتے ہوئے تھپڑوں سے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ بیٹی بھی ما ں پر ٹوٹ پڑی۔ حافظ آباد کی رہائشی رضیہ بی بی نے ایڈیشنل سیشن جج خالد محمود بھٹی کی عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کر تے ہو ئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس نے اپنی بیٹی عطیہ کو دو ماہ قبل سول لائن کے رہائشی شیخ اکرام کے گھر کام پر رکھوایا تھا،جو اسے بیٹی کے ساتھ ملنے نہیں دے رہے، عدالت کے حکم پر ایس ایچ او سول لائن نے لڑکی کو برآمد کر کے عدالت پیش کیا جہاں عطیہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے پسند کی شادی کر لی ہے جس پر عدالت نے عطیہ کو اسکے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیدی۔ عدالت سے باہر نکلتے ہی رضیہ بی بی نے اپنی بیٹی کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے کی کو شش کی ، بیٹی کے انکار پر رضیہ بی بی نے اسکو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے ہو ئے تھپڑوں کی بارش کر دی۔ اس دوران عطیہ اور اس کا شو ہر بھی رضیہ بی بی کو با لوں سے پکڑ کر گھسیٹتے رہے تاہم موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے عطیہ کو اپنی ماں کے چنگل سے چھڑا کر شوہر کے ساتھ روانہ کر دیا۔
بیٹی تشدد

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...