مقبوضہ کشمیر: بھوک ہڑتالی کیمپ پر بھارتی پولیس کا دھاوا قاضی یاسر سمیت 12 گرفتار ، کشمیر کی آزادی بعیداز قیاس ہے، بھارتی آرمی چیف

سری نگر (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے امت اسلامی کے سربراہ قاضی یاسر احمد کو حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کیخلاف ایک روزہ بھوک ہڑتال کے دوران ہفتے کو سرینگر میں متعدد حریت رہنمائوں کے ہمراہ گرفتار کر لیا۔ امت اسلامی نے پریس انکلیو سرینگر میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگا رکھا تھا جسکا مقصد غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا تھا۔ تاہم بھارتی پولیس نے کیمپ پر دھاو ا بول کرقاضی یاسر احمد اور دیگر 11 رہنمائوں کوگرفتار کر کے کوٹھی باغ تھانے میں منتقل کر دیا۔ادھر بھارتی پولیس کے ہاتھوں نوجوانوں کی بلاوجہ اور غیر قانونی گرفتار ی کے خلاف پلوامہ قصبے میں ہڑتال کی گئی۔ پولیس نے بلال اور متعدد دیگر نوجوانوں کو ضلع کے وسہ بگ اور دیگر علاقوں سے چھاپوںکے دوران گرفتار کیا تھا۔ لوگوں نے نوجوانوں کی گرفتار ی کے خلاف قصبے میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔ علاوہ ازیں حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی نے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بِپن راوت کے بیان پرکہ کشمیر کی آزادی بعید از قیاس ہے پر اپنے ردّعمل میں کہا کہ یہ بیان بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی اور طاقت کے نشے کا عکاس ہے۔ سرینگر سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا اس طرح کے غیر حقیقت پسندانہ رویے سے نہ ماضی میں مسئلہ کشمیر دبایا جاسکا اور نہ مستقبل میں اس طرح کی ہرزہ سرائی سے کشمیر بھارت کا حصہ بن سکتا ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ آزادی کا مطالبہ کرنے والے کشمیری عوام نہیں بلکہ وہ لوگ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیںجو دھمکیوں کے ذریعے ہمیں مرعوب کرنا چاہتے ہیں اور کشمیریوں کی مزاحمت دبانے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ کو اپنے پیشرو افسرلیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہودا سے سبق لینا چاہیے جنہوں نے کھلے عام اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے اور اس کو فوجی طاقت کے ذریعے حل کرنا ممکن نہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی آرمی چیف نے فوجی افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا بھارتی فوج کسی جانی نقصان کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ کشمیری باشندے آپریشنوں میں رکاوٹیں ڈالیں گے تو انکا اپنا نقصان ہو گا مجاہدین سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن