کراچی (آئی این پی) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے تعلیمی ریکارڈ میں ردوبدل کرنے اور کرپشن کے الزمات ثابت ہونے پر 2 خواتین ججز سمیت چار افراد کو ملازمت سے برطرف کر دیا، برطرف ہونے والوں میں گریڈ 19 کے افسر بھی شامل ہیں۔ ادارے میں شفافیت اور اعلیٰ اقدار کو مثال بناتے ہوئے ملزموں کے خلاف کارروائی کی گئی، برطرف ہونے والوں میں مجسٹریٹس امبر اقبال اور ماریہ جبار ڈوگر شامل ہیں۔ دونوں مجسٹریٹس نے تاریخ پیدائش میں رد وبدل کر کے جج کی نوکری حاصل کی، امبر اقبال شکارپور اور ماریہ جبار کراچی شرقی میں مجسٹریٹ تھیں۔
کرپشن کے الزمات ثابت ہونے پر ہائی کورٹ میں گریڈ انیس کے دو افسروں ہمایوں جہانزیب اور اطہر محمود کو بھی برطرف کردیا۔ دونوں افسروں نے فرنیچر کی خریداری میں کرپشن کرتے ہوئے ٹھیکیدار سے کمیشن وصول کیا تھا۔
برطرفی
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے تاریخ پیدائش بدلنے، کرپشن پر 2 خواتین مجسٹریٹس سمیت 4 افراد کو ملازمت سے برطرف کردیا
Feb 26, 2017