”گیسٹرو سمٹ 2018ئ“ کا اختتام‘ ریکارڈ تعداد میں 200 ریسرچ پیپرز و تحقیقی مقالے پیش

لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان سوسائٹی آف گیسٹرو و انٹرالوجی کی 34 ویں سالانہ کانفرنس ”گیسٹرو 2018ئ“ صوبائی دارالحکومت میں اختتام پذیر ہو گئی۔ 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں 200 ریسرچ پیپرز و تحقیقی مقالے پیش کئے گئے جن کا بلاواسطہ تعلق معدے و جگر کی بیماریوں‘ خوراک کی نالی اور ان کے علاج کیلئے اینڈو سکوپی اور دیگر جدید طریقوں کے استعمال پر تھا۔ پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور کانفرنس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کے شعبے سے وابستہ سینئرز کی کوششوں سے پاکستان میڈیکل کے شعبے میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو چکا ہے اور الحمداللہ کئی ایک بڑی بیماریوں کا علاج دیگر ملکوں سے بہتر یہاں کے ہسپتالوں میں میسر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف پنجاب حکومت سالانہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کیلئے ساڑھے 3 ارب روپے کی سالانہ مفت ادویات فراہم کر رہی ہے۔ پرنسپل پی جی ایم آئی نے گیسٹرو سمٹ 2018ء کو کامیاب ایونٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نوجوان ڈاکٹروں کو جدید ریسرچ اور علاج معالجے کی بہتر سہولتوں سے مستفید ہونے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے فیملی فزیشن ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر میاں طارق محمود اور ان کی آرگنائزیشن کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کے شعبے میں فیملی فزیشن سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن