اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل اور قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس آج طلب کرلیے۔ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں صوبائی وزیراعلیٰ سمیت سی سی آئی ممبران شرکت کریں گے۔ سی سی آئی کے اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کا معاملہ زیرغور آئے گا۔ قومی بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ قومی واٹر پالیسی، گنے کے کاشتکاروں کی ادائیگوں کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ پنجاب‘ خیبر پی کے کو خالص پن بجلی منافع کی ادائیگی کی سمری منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ نیپرا کی سالانہ رپورٹس برائے 2014-15ءاور 2015-16ءپیش کی جائیں گی۔ ایل این جی کی درآمد کا معاملہ پر زیرغور آئے گا۔قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں صوبائی وزراءاعلی، کونسل کے ارکان، وفاقی اور صوبائی وزراء شریک ہوں گے۔ قومی اقتصادی کونسل تین نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی۔ آزاد کشمیر، فاٹا کے ترقیاتی منصوبوں کی حد میں اضافے کی سمری منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ 5 سالہ سماجی و اقتصادی مقاصد کے حصول کا منصوبہ ایجنڈے میں شامل ہے۔ بارہواں پانچ سالہ منصوبہ 2018ء سے 2023ء پر مشتمل ہو گا۔ علاوہ ازیں سندھ کے صوبائی وزیر منظور وسان قومی اقتصادی کونسل کے رکن مقرر کر دیئے گئے۔ ان کو سابق وزیر میر ہزار خان بجارانی کی جگہ مقرر کیا گیا۔ صدر ممنون حسین نے منظوری دیدی جس کے بعد کابینہ ڈویژن نے منظور وسان کی رکنیت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
مشترکہ مفادات کونسل
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس آج طلب کر لئے
Feb 26, 2018