وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اس وقت 2سے3ہزار ووٹ لینے والی پارٹی بن چکی ہے،پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے کو استثنیٰ دینا اور تاریخ پر تاریخ دینا ٹھیک بات نہیں.عمران خان نے پہلی مرتبہ درخواست دی اور اور ان کو استثنیٰ دیدیا گیامگر جو عدالت میں دن میں 2،2بارپیش وہ رہے ہیں ان کو بیمار بیوی سے ملنے نہیں دیا جا رہا، منصوبہ پہلے سے طے تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو نہ صرف سینیٹ انتخابات سے باہر کیا جائے بلکہ توڑا جائے،فیصلو ں سے مسلم لیگ ن کو نہیں بلکہ جمہوری عمل کو نقصان پہنچا ہے،سیاسی جماعتیں الزامات کے بجائے اپنے ارکان پر نظر رکھیں جو مسلم لیگ ن میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں پارلیمانی سیاست کو نقصان پہنچا ہے، یہ منصوبہ پہلے سے طے تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو نہ صرف سینیٹ کے انتخابات سے باہر کیا جائے بلکہ توڑا جائے، نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہل کے بعد کوئی شخص بھی پارٹی چھوڑ کر نہیں گیا، بلکہ مسلم لیگ (ن) پہلے سے زیادہ متحد ہے،ملک میں ایک ہی پارٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے،فیصلو ں سے مسلم لیگ ن کو نہیں بلکہ جمہوری عمل کو نقصان پہنچا ہے،ن لیگ کو جتنا نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اس کا ن لیگ کو فائدہ ہی ہو رہا ہے،سیاسی جماعتیں الزامات کے بجائے اپنے ارکان پر نظر رکھیں جو مسلم لیگ ن میں شامل ہونا چاہتے ہیں ،مخالف پارٹیوں کے لوگ ن لیگ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان انسداد دہشتگردی عدالت سے مفرور رہے ہیں،عمران خان انسداد دہشتگردی عدالت سے مفرور ہونے کے بعد پیش ہوئے ، عمران خان نے آج پہلی مرتبہ درخواست دی اور اور ان کو استثنیٰ دیدیا گیا۔ جو عدالت میں دن میں 2،2بارپیش وہ رہے ہیں ان کو ماں اور بیمار بیوی سے نہیں ملنے دیا جا رہا، ایسے فیصلے سے سوالات تو اٹھتے ہیں،قومی اداروں پر حملے کرنے والے کو عدالت سے حاضری کا استثنیٰ دے دیا جاتا ہے،قانون کی تاریخ میں ایسی روایات درست نہیں،عمران خان پنجاب کی بیورو کریسی سے متعلق جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں،خیبر پختونخوا میں بلین ٹری منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے،شہباز شریف نے جتنے بھی عوامی منصوبے لگائے ان میں بچت کے ریکارڈ قائم کیے،شہباز شریف پارٹی صدارت کےلئے موزوں ترین امیدوار ہیں، ان کی تعریف دیگر صوبوں کے عوام بھی کرتے ہیں،دوسرے صوبوں کے عوام بھی شہباز شریف جیسا وزیراعلیٰ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الزام لگانا الگ بات ہوتی ہے اور کرپشن کے کیسز کو ثابت کرنا الگ بات ہوتی ہے، عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت سے مفرور ہیں، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے کو استثنیٰ دینا اور تاریخ پر تاریخ دینا ٹھیک بات نہیں، نواز شریف پر منی لانڈرنگ کر کے لندن میں پراپرٹی خریدنے کا الزام تھا اور آخر میں ان کو اقامہ پر نااہل کیا گیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر سینیٹ کے تمام امیدواران کو آزاد کر دیا جائے تو بھی جیت مسلم لیگ (ن) کی ہی ہو گی، ایک شخص کے خاندان اور پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، اس سے مسلم لیگ (ن) کو نقصان نہیں ہوا بلکہ جمہوری عمل اور پارلیمانی سیاست کو نقصان پہنچا ہے، ایک شخص جس نے پنجاب میں پراجیکٹ لگائے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے احد چیمہ کی خدمات کو عمران خان خود بھی جانتے ہیں۔مریم اورنگزیب نے کہا کہپیپلز پارٹی اس وقت 2سے3ہزار ووٹ لینے والی پارٹی بن چکی ہے،آئندہ حکومت سے متعلق پیپلز پارٹی کے بیانات مضحکہ خیز ہیں،مریم نواز ملک میں اس وقت عوام کے ووٹ کے تقدس کا مقدمہ لڑ رہی ہیں۔