زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ننھی عاصمہ کے قاتل نے اعتراف جرم کرلیا جس کے بعد عدالت نے اسے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔پیرملتان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج ملک خالد محمود نے زیادتی کے بعد قتل کی گئی 6 سالہ عاصمہ کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے ملزم حیدر علی کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا جب کہ سماعت کے دوران ملزم نے عدالت کے روبرو اپنا جرم تسلیم کرتے ہوئے اعتراف کیا کے اس نے اکیلے بھیانک واردات کی۔ ملزم نے مزید بتایا کہ اس نے معصوم عاصمہ کو جھولا دلوانے کے بہانے اغوا کیا اور اپنی ہوس کا نشانہ بنایا جس کے بعد نعش قریبی جوہڑ میں پھینک کر فرار ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے ایک ہفتے کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے عدالت نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس تھانہ سٹی دنیا پور کے حوالے کردیا۔بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملزم حیدر علی نے جرم کا اقرار کرتے ہوئے بتایا کہ بچی دوران زیادتی ہی دم توڑ گئی تھی جس پر اس نے وہیں جھاڑیوں میں نعش پھینک کر اس پر پرانی جھاڑیاں ڈال کر فرار ہوگیا۔