سپریم کورٹ نے میڈیکل اسٹنٹس کے معاملے پربنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کو قابل ستائش قرار دے دیا۔ عدالت نے وزارت قومی صحت، ڈریپ اور صوبائی سیکرٹریز صحت سے رپورٹ پر 10 روز میں رائے طلب کر لی۔سپریم کورٹ میں غیرمعیاری میڈیکل اسٹنٹس سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ اسٹنٹس کے معاملے کا جائزہ لینے کیلئے بنائی گئی سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ دل میں اسٹنٹ ڈالنے کا کل خرچ ایک لاکھ روپے ہوگا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ میرے لئے تو رپورٹ خوشخبری ہے، جو ڈاکٹر صاحب نے خوشخبری سنائی ہے، اس کی قوم قیمت ادا نہیں کر سکتی ، تین لاکھ کا خرچہ ایک لاکھ تک لانا معجزہ ہے، کمیٹی کی تجاویز پر کیا کسی کو اعتراض ہے؟۔عدالت نے میڈیکل اسٹنٹس کے معاملے پر کمیٹی کی رپورٹ وزارت قومی صحت، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور تمام صوبوں کے سیکرٹریز صحت کو بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے دس روز میں تمام اداروں سے رائے طلب کر لی، مقدمے کی مزید سماعت 10 روز کیلئے ملتوی کر دی گئی۔