دودھ میں ملاوٹ چیک کرنے والی جدید مشینوں نے کام شروع کر دیا, مشینیں کیچپ، پانی ، خوردنی تیل اور انڈے چیک کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جدید ملک انالیزیر مشینوں نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے ہیڈ آفس میں جدید ملک انالیزیر مشینوں کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں مشینیں پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹیموں کے حوالے کیں اور میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں پہلی دفعہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے دودھ کو چیک کرنے کے لیے تین مشینین اٹلی سے درآمد کی ہیں۔ایسی مشینیں پاکستان بھر میں کہیں موجود نہیں۔ جدید مشینوں سے کھلے دودھ میں کی ملاوٹ کا ٹیسٹ ایک منٹ میں مکمل کر لیا جا ئے گا۔اس سے قبل کھلے دودھ میں ملاوٹ کی چیکنگ کے لیے نمونے لیبارٹری بھجوائے جاتے تھے جس میں قیمتی وقت ضائع ہونے کے ساتھ ساتھ ملاوٹ مافیا کے بچنے کے نمایاں مواقع ہوتے تھے۔ملاوٹ کے ٹیسٹ مکمل ہونے میں کئی ہفتے کا وقت درکار ہوتا تھا۔ موقع پر مکمل ٹیسٹ رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے کھلے دودھ میں ملاوٹ کا مکمل ادراک نہیں ہو پاتا تھاجس سے قیمتی وقت کے ضیاع کے علاوہ ملاوٹ مافیا کے مکمل خاتمے میں مشکل پیش آتی تھی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ان مشینوں سے دودھ والی بڑی گاڑیوں، گوالے کے دودھ میں پانی ،یوریا،فارمولین اور پائوڈر کے علاوہ دیگر اجزاء کی ملاوٹ فوری چیک کی جا سکے گی۔نورالامین مینگل نے مزید بتایا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ مشینوں میں دودھ کے ساتھ ساتھ کیچپ، پانی ، خوردنی تیل اور انڈے چیک کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ جدید مشینیں موبائل لیبارٹریز ہیں جو ملاوٹ کی موقع پر نشاندہی کریں گی۔ مشینیوں کے آنے سے اب ملاوٹ مافیا کا پکڑ سے بچنا ناممکن ہو گیا ہے۔ 60لاکھ روپے مالیت کی مشینیں پنجاب فوڈ اتھارٹی سنٹرل ، نارتھ اور ساؤتھ آفس کی موبائل لیبارٹریز میں لگائی جائیں گی۔درآمد کی گئی مشینوں سے محکمے اور عملہ کا وقت بچے گا۔ضرورت پڑنے پر مشینوں سے ڈبے کے دودھ کی بھی چیکنگ کی جاسکے گی۔

ای پیپر دی نیشن