حیا کے کلچر کوعام کرنا 

مکرمی! سورۃ نور میں اللہ نے فرمایا:  مسلمان مردوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت رکھیں یہی ان کیلئے پاکیزگی ہے لوگ جو کچھ کریں اللہ سب سے باخبر اور مسلمان عورتوں سے بھی کہو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں۔ اور اپنی زینت کو اظہار نہ کریں۔ رسولؐ نے فرمایا: حیا ایمان کا حصہ ہے اور ایمان والے جنت میں ہونگے جبکہ فحش کوئی برائی اور برائی والے جہنم میں ہونگے (جامع ترمذی) حیا کمی دل اور روح کی موت کی ملاقات ہے اور یہ دل کا نہیں بلکہ دین کا معاملہ ہے اور دین کی حفاظت کی وجہ اور ذمہ داری ہم سب پر بحیثیت مسلمان عین فرض ہے اور اگر ہم نے اس دین کی حفاظت میں کمی رکھی یا اس پر کوئی آنچ آنے دی تو روز محشر میں ہم کو اس کا جواب دہ ہونا پڑے گا ہمارا مقصد…؎
حیا  ہے کومرضی مرے خدا کی   حیا ہے تعلیم مصطفی کی 
حیا سے ممتاز ہے مسلماں حیا سے قائم بنیاد ے ایمان 
حیا کا جاری نظام کرنا   حیا کے کلچر کو عام کرنا 
(سارہ سہیل فیصل آباد)

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...