قومی اسمبلی : کچا چٹھا کھول دونگی‘ فہمیدہ مرزا کی دھمکی پر پی پی خواتین کا شدید احتجاج‘ سپیکر کا گھیراﺅ

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ)پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی منور تالپور کی تقریر پر سابق سپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا پھٹ پڑیں اور اپنی سابق جماعت کے ارکان کا کچا چٹھا کھولنے کی دھمکی دیدی۔پیپلز پارٹی کے ایم این اے میر منور تالپورنے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا سپیکر سندھ اسمبلی کو جیسے گرفتار کیا گیا اس کی مذمت کرتے ہیں۔ کسی نے جرم کیا ہے تو ضرور سزا ملنی چاہیے لیکن ریفرنس دائر کر کے سراج درانی کو بلایا جاتا تو بہتر ہوتا۔انہوں نے فہمیدہ مرزا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا خاتون ممبر بتائیں بدین میں ان کے خاندان پر کیا ظلم ہوا تھا؟رہنما پیپلز پارٹی نے فہمیدہ مرزا کا نام لیے بغیر کہا کہ ا±ن لوگوں کے بقول ان کے تن پر تو کپڑا بھی زرداری صاحب کا تھا۔فہمیدہ مرزا نے جوابی تقریر میں کہا ان کا منہ مت کھلوائیں، پیپلز پارٹی میں کس کی کیا حیثیت ہے انہیں سب پتہ ہے۔بات کریں گے تو میں بھی ایک ایک کا کچا چٹھا کھولوں گی، میرے پاس ایک ایک کے خلاف دستاویز موجود ہیں۔فہمیدہ مرزا نے الزام عائد کیا فریال تالپور جو آج کل سندھ کی وزیراعلیٰ بنی پھرتی ہیں، میرے خاندان پر حملے کے احکامات فریال تالپور نے ہی منور تالپور کے گھر سے جاری کیے۔فہمیدہ مرزا کی پیپلز پارٹی کے خلاف تقریر پر پیپلز پارٹی ارکان نے ہنگامہ آرائی کی اور خواتین ارکان سپیکر کے ڈائس پر پہنچ گئیں ان کا گھیراﺅ کیا۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی نے پیپلز پارٹی ارکان کے شور شرابے کے باوجود تقریر جاری رکھی اور کہا جب تک پیپلز پارٹی ارکان خاموش نہیں ہوں گے بات جاری رکھوں گی۔فہمیدہ مرزا نے کہا میں نے ابھی کچھ نہیں کہا لیکن مجھے بہت کچھ پتہ ہے، میں نے کوئی قرضہ نہیں لیا، ان کی طرح بینک لوٹ کر نہیں کھایا، میرے پاس ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔میں جھوٹی ڈگریوں کے کیس بھی لے کر آو¿ں گی، میرے پاس تمام شواہد موجود ہیں۔ آن لائن کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا آپ حکومتی نمائندوں کو ایوان میں نہیں بولنے دیں گے تو آپ کا بھی کوئی ممبر نہیں بول سکے گا۔ اس لئے آپ بات بھی کریں اور دوسروں کو بھی سنیں۔ سٹاف رپورٹرکے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کو بتایا اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔ مجلس عمل کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسد محمود کی طرف سے اٹھائے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا حکومت خارجہ پالیسی پر ایوان میں بحث کے لئے تیار ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے جو بات کی گئی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں ۔ وزیر خارجہ نے پی پی پی کے ایم این اے میر منور تالپور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا انہوں نے سندھ اسمبلی کے سپیکر کے حوالے سے بات کی اور ایک فاضل ممبر کی ذات اور خاندان سے منسلک معاملے پر بات کی۔ اس فاضل رکن کو وضاحت کی اجازت ہونی چاہئے۔ پیپلز پارٹی نے اس پر احتجاج کیا۔ تاہم وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی استدعا پر غور کیا جائے۔ اس سے پہلے ایم ایم اے کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسد محمود نے خارجہ پالیسی پر ایوان کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہم یہاں قوم کی نمائندگی کرنے آئے ہیں، ہمیں اس حق سے محروم نہ کیا جائے۔ ایوان زیریں میں متعدد رپورٹیں اور ترمیمی بل منظوری کیلئے پیش کئے گئے۔ ایوان نے ضمنی مالیاتی (دوسری ترمیم) بل 2019ءپر سینیٹ کی جانب سے پیش کردہ سفارشات پر مزید غور کرنے کی تحریک کی منظوری بھی دے دی گئی۔ ساتویں این ایف سی ایوارڈ پر عمل درآمد کے بارے میں ششماہی نگرانی کی رپورٹیں بھی ایوان میں پیش کر دی گئیں۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ برائے آڈٹ سال 2017-18ء پارلیمانی سیکریٹری زین قریشی نے رپورٹس ایوان میں پیش کیں۔ ایوان نے نجی کارروائی معطل کرنے کی تحریک کی منظوری بھی دے دی۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے کہا ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے گریز کرنا چاہیے ۔ سندھ اسمبلی کے سپیکر اور خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔اسامہ قادری نے کہا 18 ویں ترمیم سندھ کے لئے زہر قاتل ہے، اس سے سندھ کے شہری حلقے تباہ حال ہیں۔ نسلی تعصب کی وجہ سے 18 ویں ترمیم کا غلط استعمال کیا گیا اور صوبے نے اختیارات نیچے منتقل نہیں کئے۔ سپیکر اسامہ قادری کے بعض الفاظ غیر پارلیمانی قرار دے کر حذف کردیئے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے قانونی رائے کے حصول کے بعد وہ مسلم لیگ(ن)کے ایم این اے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر پر فیصلہ کریں گے ۔ قومی اسمبلی میں خواجہ آصف نے نکتہ ءاعتراض یہ معاملہ اٹھایا جس پر وضاحت کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وہ فائل دیکھ کر اور رولز کے مطابق قانونی رائے کے بعد اس معاملہ پر فیصلہ کریں گے۔فہمیدہ مرزا نے کہا 28 کروڑ قرضہ معافی کا جو الزام لگایا گیا ہے وہ غلط ہے۔ میں نے کوئی قرضہ نہیں لیا اور نہ ہی معاف کرایا ہے۔ میں نے ان کی طرح سندھ اور سمٹ بینک کو لوٹ کر نہیں کھایا۔ ان کو چیلنج کرتی ہوں کہ وہ اپنے الزامات ثابت کریں۔آئی این پی کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن منور علی تالپور نے فہمیدہ مرزا پر الزام عائد کیا انہوں نے88کروڑ کے قرضے معاف کرائے ہیں ۔فہمیدہ مرزا نے پیپلز پارٹی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا سندھ بینک اور سمٹ بینک یہ لوگ لوٹ کر کھا گئے۔ پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا فہمیدہ مرزا کا مائیک بند کیا جائے ، جو شخص ایوان میں موجود نہیں رولز اس کے بارے میں بات کرنے سے روکتے ہیں۔آبی وسائل کے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے پیر کی شام قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کا پانی محفوظ ہے، بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہا کہ داخلی اور بیرونی دشمنوں نے پوری کوشش کی کہ پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کو روکا جائے۔ حکومت اور واپڈا کی تکنیکی ٹیم کی مدد سے مہمند ڈیم کے ٹینڈر میں 18 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے حالانکہ پیپرا کے قواعد و ضوابط کے تحت ہم لاگت میں 15 فیصد اضافہ کر سکتے تھے۔ بچائے گئے اٹھارہ ارب روپوں میں سے 16 ارب روپے بلوچستان میں نولنگ ڈیم کی تعمیر پر خرچ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے وزیر آبی وسائل نے جو بیانات دیئے ہیں وہ سستی شہرت کے حصول کے لئے ہیں۔ یہ طرز عمل افسوسناک ہے۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت مشرقی دریاﺅں کا پانی بھارت کے کنٹرول میں ہے۔ بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا۔ بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس منگل صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔
قومی اسمبلی

ای پیپر دی نیشن