اغواءبرائے تاوان کیس تین ملزم دس سال بعد بری‘ پراسیکیوشن کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا : چیف جسٹس

کراچی(آئی این پی )چیف جسٹس آصف کھوسہ نے اغوابرائے تاوان کیس میں 10 سال بعد حتمی فیصلہ سناتے ہوئے تین ملزمان کو بری کردیا اور شہری عبدالحلیم جونیجو قتل کیس میں ملزم ریاض چانڈیوکی اپیل منظور منظور کرتے ہوئے انہیں رہائی کا حکم دیدیا ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں اغوابرائے تاوان کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت میں چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا پراسیکیویشن کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا، ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو عمر قید سنائی اور ہائی کورٹ نے سزا برقرار رکھی۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ملزمان کی شناخت پریڈقواعد کے برخلاف تھی،گواہوں نے شناخت کیا نہ ملزمان سے کوئی برآمدگی ہوئی تھی۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 10 سال بعد اغوابرائے تاوان کیس میں حتمی فیصلہ سناتے ہوئے تینوں ملزمان یوسف بگٹی،حاکم علی،شوکت علی کوبری کردیا۔دوسری جانب دادومیں شہری عبدالحلیم جونیجوکے قتل کیس میں چیف جسٹس آصف کھوسہ نے ہائی کورٹ حیدرآبادسرکٹ بینچ کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم ریاض چانڈیوکی اپیل منظورکرلی اور کہا ملزم کیخلاف کوئی اورمقدمہ نہیں تواسے رہاکیاجائے۔پولیس نے بتایا ملزم نے2007میں عبدالحلیم جونیجو کوقتل کیاتھا، جس پر وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کوئی ٹھوس ثبوت اورشواہدنہیں تھے، 2007 سے میراموکل جیل میں بے قصورسزاکاٹ رہاتھا۔ہائی کورٹ حیدرآبادسرکٹ بینچ نے ملزم کو25سال قیدکی سزاسنائی تھی۔
3 ملزمان بری

ای پیپر دی نیشن