گرین لائن منصوبہ ، عوام کو کب تک جھوٹی تسلیاں دی جائیں گی ، حافظ نعیم

کراچی (نیوزرپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومت کی نا اہلی ، ناقص کارکردگی اور عوامی مسائل سے عدم دلچسپی کے باعث اہل کراچی کے لیے ٹرانسپورٹ کا صرف ایک منصوبہ ، گرین لائین پروجیکٹ مکمل نہیں ہوپارہا ۔ حکومت آئے روز منصوبے کو جلد تکمیل کے اعلانات اور خوشخبریاں سنانے کے بجائے منصوبے کی فی الفور مکمل کر کے فعال بنائے تاکہ شہریوں کو ٹرانسپورٹ مسائل سے کچھ تو نجات حاصل ہو سکے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی حکومت کی طرف سے سندھ ہائی کورٹ میں گرین لائین منصوبے کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے اور 80بسیں چلانے کی خوشخبری دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ خوشکبریاں سنا کر اور اعلانات سے کب تک عوام کو جھوٹی تسلیاں دی جائیں گی ،نہ صرف وفاقی وزراء بلکہ صوبائی وزراء بھی بارہا گرین لائین منصوبے کے جلد شروع ہونے کے اعلانات کرتے رہے ہیں اور ہر دفعہ نئی تاریخ دے دیتے ہیں لیکن گرین لائین منصوبہ تاحال فعال نہیں ہو سکا ہے اور اب بھی کچھ پتا نہیں کہ بسیں کب چلنا شروع ہوں گی ۔ ایک بار پھر منصوبے کا فیز 1مکمل ہونے اور اگلے ماہ فیز 2کے پایہ تکمیل تک پہنچنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تین کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے لیے ضروری ہے کہ نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے دور میں شروع کیے گئے ماس ٹزانزٹ پروجیکٹ پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جائے ۔ سرکلر ریلوے کو مکمل اور سابقہ شکل میں بحال کیا جائے اور فوری طور پر کراچی میں کم ازکم ایک ہزار بسیں چلائی جائیں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی صورتحال بہت خراب ہے ۔ لاکھوں شہری روزانہ شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہو تے ہیں۔ ٹوٹی پھوٹی بسوں میں بھر کر اور چھتوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ بالخصوص خواتین ، بچے ، بزرگ اور طلبہ و طالبات کو روزانہ بڑے کرب سے گزرنا پڑتا ہے ۔ لاہور ، پشاور اور ملتان میں میٹرو بسیں چل رہی ہیں لیکن ملک کے سب سے بڑے شہر کے باشندے چنگ چی رکشوں میں سفر کرر ہے ہیں جو حکمرانوں کے لیے انتہائی شرم کا مقام ہے ۔ کراچی ملک کو تقریباً 70فیصد ریونیو دینے والے اور صوبے کے بجٹ کا تقریباً 90فیصد حصہ فراہم کرنے والے شہر کے ساتھ نا انصافی اور حق تلفی کا سلسلہ ختم نہیں ہو رہا ۔ کراچی کے عوام سے ووٹ لینے والوں نے بھی کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ حکمران پارٹیوں اور حکومتوں نے شہریوں کے مسائل حل کرنے میں ہمیشہ مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ہے اور آج بھی کیا جا رہا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...