اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ ) بیجنگ کے پیلس میوزیم میں نمائش کا انعقاد، گندھارا آرٹ کو ڈیجیٹلائز کرنے کی طرف پہلا قدم ہے۔چین پاکستان مشترکہ بیان میں فریقین نے پاکستان اور چین کے درمیان زیادہ سے زیادہ تہذیبی تبادلوں کی حمایت میں ہر ممکن کوشش کرنے اور ثقافتی ورثہ اور نوادرات کے تحفظ اور نمائش کے لیے تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے 2022 میں بیجنگ کے پیلس میوزیم میں گندھارا آرٹ کی نمائش کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔ بدھ مت گندھارا ثقافتی ورثے اور آرٹ کے لیے نئی ایمپریسوٹیکنالوجیز عوامی/صارف کے تجربے پر مبنی گندھارا بدھ آرٹ کو ڈیجیٹل بنانے کی طرف پہلا قدم ہو گا ۔ پاکستان کو بھی اس نئی ٹیکنالوجی حکمت عملی کو سیکھنے اور اس پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان دنیا بھر میں ثقافتی ورثے کے مقامات اور اس کے فن میں سب سے امیر ہے۔ یہاں سینکڑوں آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات ہیں جو وادی سندھ کی تہذیب اور گندھارا تہذیب کی نمائندگی کرتے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق ابھرتی ہوئی ''نئی امرسیو ٹیکنالوجیز''، ورچوئل رئیلٹی ( وی آ ر)، اگمنٹیڈ رئیلٹی ( اے آر )، اور مکسڈ رئیلٹی ( ایم آر ) لوگوں کی توجہ حاصل کرتی ہیں۔ یہ زندگی کے مختلف شعبوں کا حصہ بن چکا ہے اور صنعت، طب، ویڈیو گیمز کی تعلیم، اور سیاحت جیسے کئی شعبوں میں اس کا اطلاق ہوتا رہا ہے، لیکن اب تک ''نئی امرسیو ٹیکنالوجیز''، ورچوئل رئیلٹی،آگمنٹیڈ رئیلٹ اور مکسڈ رئیلٹی کو تفریح کے طور پر دلچسپی کے شعبے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو تاریخی فن ثقافت اور ورثے کے تحفظ میں بھی عملی توجہ ملی ہے۔ ٹیکنالوجی کمپیوٹر گرافکس کی ترقی اور عمیق ورچوئل رئیلٹی یا اگمینٹڈ ریئلٹی سسٹمز ثقافتی ورثے میں اس کے متعدد وسائل کے تحفظ کے لیے معاونت کرتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق بہت ساری مختلف مثالیں دیکھی گئی ہیں جن کے ذریعے بہت سے معاشروں نے اپنے تاریخی ثقافتی ورثے کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کیا ہے۔ ورچوئل اور آن لائن نمائشیں ثقافتی ورثے کے تحفظ کی جانب ڈیجیٹل اقدامات کے لیے ایپلی کیشنز ہیں۔ ڈیجیٹلائزڈ ٹیکنالوجیز اور کمپیوٹر گرافک ڈیزائننگ نے ثقافتی ورثے کی معلومات کی منتقلی اور اس کے تحفظ کے لیے نئے راستے کھولے ہیں۔