ملتان(خصوصی رپورٹر)پاکستان میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کی جعلی ریسرچ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔یہ انکشاف یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ایک اعلی عہدیدار کی طرف سے کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں طلبا رقم دے کر ریسرچ کروا رہے ہیں۔ ملک میں 25 ہزار روپے میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کا تھیسزتیار ہوجاتا ہے۔ ڈیرہ غازی خان ،بہاولپور،ملتان اور راجن پور میں سب سے زیادہ جعلی ریسرچ پیپر تیار ہورہے ہیں،نوکریاں نہ ملنے پر لوگوں نے جعلی ریسرچ بنانے کا کاروبار شروع کرلیا ہے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سرکاری یونیورسٹیوں میں30 فیصد تک جعلی تھیسز پیش کیے جاتے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق نجی جامعات میں 50 فیصد تک جعلی ریسرچ پیپر پیش ہوتے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں کیقریب فوٹو کاپی کی دکانوں پر بھی تمام جعلی تھیسز موجود ہوتا ہے جبکہ نجی یونیورسٹیوں میں زیادہ سے زیادہ ایم فل اور پی ایچ ڈی تیارکرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن پر زور دیا گیا کہ جعلی ریسرچ کے دھندے کو روکنا چاہیے تاہم اگر نیت ہو توجعلی ریسرچ پیپر پکڑنا مشکل کام نہیں ہے۔یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان میں رقم دے کر جعلی ریسرچ پیپر جرنلز میں چھپ بھی جاتا ہے۔ ہائر ایجوکیشن ڈیپاٹمنٹ پنجاب انتظامیہ کا موقف ہے کہ جعلی ریسرچ پیپرز اور تھیسز بنانے والوں کے خلاف ایکشن کا حکم متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو دے دیا ہے۔