لاہور‘ شیخوپورہ (اپنے نامہ نگار سے+ نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) احتساب عدالت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت خاندان کے دیگر افراد کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں استغاثہ کے مزید ایک گواہ کا بیان قلمبند کر لیا۔ حمزہ شہباز کی طبیعت ناسازی کے باعث ایک روز کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت چار مارچ تک ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو جرح کے لئے طلب کر لیا۔ شہباز شریف عدالت پیش ہوئے اور حاضری لگوائی۔ عدالت نے شہباز شریف فیملی کے وکلاء سے مزید دلائل طلب کر لئے۔ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کسی پر الزام لگانے سے قبل اپنے گریبان میں جھانکیں،کرپشن تمہارے گھر میں ہو رہی ہے، مہنگائی نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے، تحریک عدم اعتماد 22کروڑ پاکستانیوں کی خواہش ہے، میری پارٹی اور قائد جو حکم دیں گے میں وہی کروں گا، تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیر اعظم کون ہو گا، فیصلہ نواز شریف اور پارٹی کی مشاورت سے ہو گا، آج کچھ حقائق قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، مجھے 2018ء میں صاف پانی میں بلا کر آشیانہ میں گرفتار کیا گیا، نیب نے سابق ڈی جی ایل ڈی احد چیمہ‘ فواد حسن فواد کو گرفتار کیا، لندن اور سوئٹزر لینڈ میں میرے اکاؤنٹ چیک کئے گئے، 56 کمپنیوں کے حوالے سے مجھے نشانہ بنایا گیا، میرے خلاف اگر قوم کے پیسوں سے کرپشن ثابت ہو جائے تو مرنے کے بعد مجھے قبر سے بھی نکال کر تختہ دار پر لٹکا دیجئے گا، میں نے یہ جرم صرف عوام کے لیے کیا، پنجاب کی عوام کے کروڑوں روپے بچائے، صاف پانی کیس میں الزم لگایا گیا کہ اربوں، کھربوں کا نقصان کیا جبکہ صاف پانی کے 118 فلٹریشن پلانٹ کو 1 ارب 14 کروڑ سے 98 کروڑ پر لائے، میں نے کم ترین بولی میں صاف پانی کمپنی کے ٹھیکے دئیے، میں نے یہ جرم صرف عوام کے لیے کیا، پنجاب کی عوام کے کروڑوں روپے بچائے، پپرا رولز کی خلاف ورزی کا جرم مانتا ہوں لیکن یہ جرم قومی خزانے کی بچت کے لئے کیا، میں نے اورنج لائن ٹرین میں بھی سب سے کم بولی لگوانے والے سے بھی 70 ارب مزید کم کرائے، تحریک عدم اعتماد لانا آئینی حق ہے اس سے کوئی روک نہیں سکتا۔ وزیراعظم بننے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک سال کے لئے کون بن رہا ہے‘ ان لوگوں کی مہربانی ہے جو میرے وزیر اعظم بننے کی بات کرتے ہیں، میں نے کئی سو ارب روپے مختلف منصوبوں میں قوم کے بچائے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے جاوید لطیف ایم این اے نے ملاقات کی اور لانگ مارچ کی تیاریوں، بلدیاتی انتخابات، حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں تحریک انصاف کسان ونگ کے ضلعی صدر سید سجاد حسین بگے شاہ نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ملاقات میں حلقہ پی پی 139کے کنونیئر چودھری شہباز چھینہ بھی ہمراہ تھے۔
شہباز شریف