سڑکیں کھولیں، چاہے ٹیم کو ہیلی کاپٹر پر لائیں یا اسٹیڈیم شہر سے باہر منتقل کریں


لاہور(سپورٹس رپورٹر) ٹریفک جام سے تنگ شہری بزنس مین سائیں سکندر نے اپنے وکیل آغا امیر مختار کے ہمراہ ان کے چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ میچز کے باعث شہری ذلیل و خوار گھنٹوں ٹریفک جام پھنسے رہتے ہیں۔ وہ خود ڈھائی گھنٹے اردو یونیورسٹی کے سامنے پھنسے رہے۔ کھیل ضروری ہے لیکن شہریوں کو کیوں اذیت دے رہے ہیں، اگر ادارے یہاں سکیورٹی نہیں سنبھال سکتے تو سٹیڈیم شہر سے باہر منتقل کیا جائے۔ سڑکیں کھولیں چاہے ٹیم کو ہیلی کاپٹر سے لے جائیں، سڑکیں بند کرنے سے مریض، بزرگ، نوکری پیشہ و کاروباری افراد سب پریشان ہیں، کسی کو شہریوں کی تکلیف نظر نہیں آرہی۔ مہنگائی، پٹرول کی قیمتیں آسمان کو پہنچ گئی ہیں، پٹرول 272 روپے پر ہے، آدھے گھنٹے کا سفر دو گھنٹے میں ہوتا ہے، ٹریفک جام میں لوگوں کی گاڑیوں کا پٹرول ختم ہو جاتا ہے، شہری خوار ہو جاتے ہیں، ٹریفک جام کی وجہ سے ایک لیٹر کی جگہ تین لیٹر پٹرول لگ رہا ہے، قوم کو ذہنی مریض بنا دیا گیا ہے۔سائیں سکندر کے قانونی مشیر آغا امیر مختار ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی سی ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ کو بھی نوٹس بھجوا دئیے گئے ہیں۔ نوٹس کی کاپی ڈی جی ہیومین رائٹس سیل، سپریم کورٹ کو بھی بھیجی گئی ہے۔ ہم نے 14 دن میں قانونی نوٹس کا جواب مانگا ہے۔ ٹریفک جام کا مسئلہ حل نہ ہوا تو سندھ ہائیکورٹ میں آئینی دوخواست دائر کر دی جائیگی۔ سڑکوں کا اس طرح بلاک ہونا شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت کے آئینی حق آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے، ٹریفک جام میں ایمبولینسز بھی پھنسی رہتی ہیں جو صوبائی موٹر وہیکل ایکٹ 2018 کی بھی خلاف ورزی ہے، ایمبولینسز میں موجود مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن