بابر اعظم سے مقابلہ اچھا ہوگا ، پاکستان ،افغانستان مقابلہ یاد گار ہوتا ہے : راشد خان 

 لاہور(سپورٹس رپورٹر)افغانستان کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کلاس لیگ سپنر اورپی ایس ایل کیلئے لاہور قلندرز کی ٹیم میں شامل راشد خان نے کہا ہے کہ لاہور میں بابر اعظم کے خلاف اچھا مقابلہ ہو گا۔ بڑے کرکٹر کو بائولنگ کر کے بائولر انجوائے کرتا ہے، کبھی وہ ٹف ٹائم دیتا ہے کبھی آپ، بابر اعظم کے خلاف چیزوں کو سادہ رکھوں گا، اپنی لائن اینڈ لینتھ پر فوکس کروں گا، بابر اعظم تینوں فارمیٹ کے بہترین بیٹر میں سے ہیں، اچھی بائولنگ کروں گا، ایسے بیٹر کو بری بائولنگ نہیں کی جا سکتی۔ بابر اعظم کے خلاف اگرچہ میرا پلہ اب تک بھاری ہے لیکن پھر بھی مجھے بابراعظم کو اچھی بائولنگ کرنی ہے۔ میرا لاہور قلندرز کیساتھ تیسرا سیزن ہے جو اب تک بہت اچھا رہا ہے، گزشتہ برس فائنل میں نہیں تھا لیکن ہم نے ٹرافی جیتی۔ لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کے آغاز میں مشکل وقت دیکھا، ٹرافی جیتنا بڑا کارنامہ ہے، میں نے لاہور میں کھیلے جانے والے فائنل کو مس کیا لیکن نیشنل ڈیوٹی پہلی ترجیح ہوتی ہے۔ جب ٹی وی پر دیکھ رہا تھا تو دل چاہ رہا تھا کہ میں بھی گراؤنڈ میں ہوتا، ملتان سلطانز سے فائنل تھا اس لیے خواہش تھی کہ میں بھی کھیلتا لیکن خوشی ہوئی کہ لاہور قلندرز نے ٹرافی جیتی۔ شاہین آفریدی، حارث رؤف اور فخر زمان کیساتھ بہت دوستی ہے، ہم کبھی بھی کھیلیں گے تو لاہور قلندرز کیلئے کھیلیں گے، ثمین رانا نے ہم سب کو پیار دیا ہے اور عاقب جاوید بھی خیال رکھتے ہیں، لاہور قلندرز فیملی کی طرح ہے، مجھے لگا ہی نہیں تھا کہ میں یہاں پہلی مرتبہ کھیلنے کیلئے آیا ہوں، ایسے لگتا ہے جیسے میں 10 سال سے یہاں کھیل رہا ہوں، میں اس سکواڈ میں بہت انجوائے کر رہا ہوں۔سیلیبریشن سٹائل کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ پشتو میں ایک ٹرینڈہے اور وہ ٹرینڈہم نے بھی اپنایا، میں نے اور حارث رؤف نے پلان کیا تھا کہ اگر میں کیچ لوں تو اسی ٹرینڈ میں سیلیبریشن کریں گے، جب سٹائل وائرل ہو گیا تو پھر ہم نے کرنا شروع کردیا۔راشد نے پاکستان افغان میچ سے متعلق کہا کہ جب ہم اپنے اپنے ملک کیلئے  کھیل رہے ہوتے ہیں تو اپنے ملک کیلئے میچ جیتنے کی کوشش کرتے ہیں، دوستی اپنی جگہ رہتی ہے لیکن جب ملک کیلئے کھیل رہے ہوں تو الگ ماحول ہوتا ہے۔ ایشیا کپ ہو یا ورلڈکپ، پاکستان اور افغانستان کا میچ ہمیشہ اچھا رہا ہے، جتنے زیادہ میچز ہوں ہمارے لیے اچھا ہے کیونکہ اچھی ٹیم کیساتھ کرکٹ ملے گی، پاکستان کیساتھ کھیلیں گے تو بڑے ایونٹس کیلئے ہماری تیاری اچھی ہوگی، پاکستان افغانستان میچز کرکٹ اور فینز کیلئے بہت اچھے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ اور دیگر لیگز میں زیادہ فرق نہیں ہے، اچھی بات یہ ہے کہ پی ایس ایل اب مختلف شہروں میں بھی کھیلی جا رہی ہے، ملتان میں سب میچز میں بہت کراؤڈ آیا، کراچی میں اس وقت کراؤڈ آتا ہے جب کراچی کا میچ ہو، لاہور میں بہت کراؤڈ آتا ہے۔ کوئٹہ اور پشاور میں بھی میچز ہوں گے تو اور فائدہ ہو گا، پی ایس ایل میں بائولرز 140 کی سپیڈ سے زیادہ کرنے والے ہیں اس لیے بیٹرز کو مکمل تیاری کیساتھ آنا پڑتا ہے، پی ایس ایل میں تیز رفتار بائولرز کو کھیلنا مشکل کام ہے، پاکستان میں سپنرز بھی اچھے آرہے ہیں۔ ابرار احمد ٹیسٹ بھی کھیلا، وہ اچھے سپنر ہیں، مختلف شہروں میں پی ایس ایل ہو گی تو نوجوان مزید متاثر ہو کر آئیں گے، اگر وکٹیں سپن ہونا شروع ہو جائیں تو اگلے دو تین سال میں اچھے سپنرز دیکھنے کو ملیں گے۔

ای پیپر دی نیشن