حکومت کو سکیورٹی اخراجات نہیں دے سکتے : پاکستان کرکٹ بورڈ 

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ نے پنجاب حکومت کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ سکیورٹی اخراجات کی مد میں حکومت کو کوئی ادائیگی نہیں کی جائیگی۔ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اجلاس میں اپنے فیصلہ ہوا ہے کہ بورڈ اپنے مؤقف پر ڈٹا رہے گا۔ نگران حکومت پنجاب کی جانب سے پی سی بی کو 25 کروڑ روپے ادا کرنے کے پیغام پر جواب دے دیا گیا ہے کہ ادائیگی نہیں کی جائیگی۔پی سی بی کی جانب سے حکومت پنجاب کو پیغام بھیجا گیا ہے کہ لاہور میں دو پی ایس ایل میچز کے بعد لیگ کے بقیہ میچز کراچی میں ہوں گے۔پی سی بی کے پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کو بنیاد بنا کر کسی کھلاڑی نے دستبرداری کا فیصلہ کیا تو بورڈ ذمہ دار نہیں ہوگا۔ سکیورٹی کی ذمہ داری سٹیٹ کی ہے، ٹیموں کو سٹیٹ گیسٹ کا درجہ حاصل ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت نے پاکستان سپر لیگ کی سکیورٹی کیلئے سرکاری خزانے سے 50 کروڑ روپے دینے سے انکار کردیا تھا۔ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے صفائی کے واجبات مانگ لئے۔صفائی سروسز کے بقایا جات کی وصولی کیلئے ایل ڈبلیو ایم سی نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو خط لکھ دیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ 2017ء سے اب تک کسی بھی سیریز کے واجبات ادا نہ کر سکا، پی سی بی 2017ء سے اب تک قذافی سٹیڈیم میں کھیلی جانے والی سیریز کے واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہا، 2017ء میں کھیلے گئے ورلڈ الیون، پاک سری لنکا سیریز کی ادائیگیاں فروری 2023ء تک ادا نہ کی جا سکیں۔2022ء میں کھیلے گئے پاک انگلینڈ ، پاک آسٹریلیا، پی ایس ایل 7 میں دی جانے والی سروسز کے واجبات بھی ادا نہ کیے جا سکے، پی ایس ایل 8 کیلئے بھی تمام تر صفائی کی ذمہ داری ایل ڈبلیو ایم سی کے پاس ہے، پی سی بی کے ذمے مجموعی طور پر ایل ڈبلیو ایم سی کے 4 کروڑ 83 لاکھ واجب الادا ہیں۔رواں سال پی یس ایل 8 کیلئے 50 لاکھ کے بل بھجوائے گئے ہیں، 2022ء میں کھیلے گئے پی ایس ایل 7 کے 1 کروڑ 10 لاکھ کے بقایا جات بھی ابھی تک ادا نہ کیے جا سکے، پاک انگلینڈ کرکٹ میچ میں 52 لاکھ 33 ہزار کے واجبات کی ادائیگی نہ ہوسکی۔ذرائع کے مطابق پاک آسٹریلیا سیریز میں 33 لاکھ 35 ہزار پی سی بی کی طرف واجب الادا ہیں جبکہ 2017ء میں کھیلے گئے میچز کے عوض 2 کروڑ 35 لاکھ کے بقایا جات بھی ادا نہ کیے جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن