کماد کی بوائی،لیری فصل سے بیج کے انتخاب  اور مونڈھی فصل سے بیج لینے سے گریز کا مشورہ

Feb 26, 2023


 فیصل آباد (یو این پی)ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو لیری فصل سے بیج کے انتخاب، مونڈھی فصل سے بیج لینے سے گریز اور بیج کیلئے گنے کااوپر والا حصہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے اور کہاہے کہ کماد کی بوائی کے سلسلہ میں کاشتکار رتہ روگ کی بیماری کا شکار بیج نہ رکھیں اور کماد کی بہاریہ کاشت کے لیے بیج کے انتخاب سے متعلق احتیاط سے کام لیں اور کماد کی بوائی گنے ہی سے کاٹے ہوئے تین یا چار آنکھوں والے ٹکڑوں (سموں) کے ذریعے کی جائے نیز بیج کے انتخاب میں ضروری ہدایات کو پیش نظر رکھا جائے کیونکہ اچھا بیج ہی بہتر پیداوار دے سکتا ہے اسلئے ہمیشہ صحت مند، بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے بیج کا انتخاب کیا جائے۔انہوں نے کاشتکاروں سے کہا کہ بیج بناتے وقت بیمار اور کمزور گنے چھانٹ کرنکال دیئے جائیں اور خاص طو رپر ایسے کھیت سے بیج ہرگز نہ رکھا جائے جس میں رتہ روگ کی بیماری موجود ہو۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار لیری (یک سالہ) فصل سے بیج منتخب کریں اور حتی الوسع مونڈھی فصل سے بیج نہ لیں نیز بہتر ہے کہ بیج کے لیے گنے کا اوپر والا حصہ استعمال کیا جائے اور نیچے والا حصہ بھیج دیا جائے اس سے اگاؤ اچھا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ گری ہوئی فصل سے بیج نہ لیاجائے اورآنکھوں کو زخمی ہونے سے بچایا جائے اور بیج کے لیے گنے کو درانتی یا پلچھی سے نہ چھیلا جائے بلکہ ہاتھوں سے کھوری اتاری جائے۔سموں پر کھوری یا سبز پتوں کا غلاف نہیں ہونا چاہیے وگرنہ اگاؤ کم ہوگا اور دیمک لگنے کا بھی خطرہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بیج تیار کرنے کے بعد بوائی میں تاخیر نہ کی جائے اور اگرکسی وجہ سے دیر ہو جائے تو بیج کھوری سے ڈھانپ کر رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بیج کو خشک ہونے سے بچانے کیلئے اس پر وقفے وقفے سے پانی چھڑ کتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزیدہدایت کی کہ کاشتکاربیج کو پھپھوندی کش زہروں کے محلول میں 3 سے 5 منٹ تک بھگو کر کاشت کریں تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔

مزیدخبریں