فیصل آباد (یو این پی)ڈپٹی ڈائریکٹرپلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آبادڈاکٹر عامر رسول نے کہاکہ گندم کی فصل کو نقصان رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ بنا کر فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ چست تیلے اور سست تیلے سمیت دیگر کیڑے فصل پر حملہ آور ہو کر پودوں کے پتوں، شگوفوں، اور سٹوں سے رس چوستے ہیں جس سے پودا اور سٹے کمزور ہو جاتے ہیں نیز کیڑوں کے شدید حملہ کی صورت میں دانے سکڑ، پتے پیلے ہو کر خشک ہو جاتے ہیں اور ان پر سیاہ پھپھوندی اُگ آتی ہے جس سے پو دے میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔انہوں نے اے پی پی کو بتایاکہ لیڈی برڈ، بیٹل، کرائی سوپا، مکڑی، سرفڈ فلائی جیسے کسان دوست اور طفیلی کیڑے گندم کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کی تعداد کو بڑھنے نہیں دیتے۔انہوں نے کہاکہ پودوں پر سست تیلے کا بالغ یا بچہ نظر آتے ہی مفید کیڑوں کے بالغ یا بچے حملہ شدہ پودوں پر چھوڑ دیں کیونکہ یہ کسان دوست کیڑے ایک دن میں 100 کے قریب کالے تیلے کے بالغ یا بچے آسانی سے کھا جاتے اور کھیت میں تیزی سے اپنی تعداد بڑھا لیتے ہیں جس سے گندم کی فصل کو ان ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے بروقت محفوظ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ فصل کو ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے کیلئے جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کریں اورمتاثرہ پودوں کو اکھاڑ کر زمین میں دبا دیں۔انہوں نے کہاکہ گندم کے ضرر رساں کیڑوں کو حیاتیاتی طریقوں سے کنٹرول اور گندم کی فصل پرکیمیائی زہروں کے استعمال سے گریز کریں۔