اسلام آباد(آئی این پی) انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ نے مالی سال 2022-23 کی پہلی ششماہی میں 36 فیصد کی زبردست کمی ریکارڈ کی ہے جو کہ مالی سال 22-22 کی اسی مدت میں پوسٹ کردہ 135 بلین روپے کے مقابلے میں 86 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج، کمپنی آٹوموبائل اسمبلر سیکٹر کے تحت تجارت کرتی ہے جو اسمبلر سیکٹر میں درج سب سے بڑی کمپنی ہے جس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن روپے 67.7 بلین ہے جسے ٹویوٹا انڈس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ٹویوٹا موٹر کارپوریشن جاپان کی ٹویوٹا سوشو اور پاکستان کے ہاوس آف حبیب کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔کمپنی نے 12 ارب روپے کے مجموعی منافع کے مقابلے میں 2.8 بلین روپے کا مجموعی نقصان پوسٹ کیا اور فی حصص کی آمدنی کم ہو کر 33.43 روپے رہ گئی۔ کمپنی کی ویلیو 16.50 روپے بتائی گئی۔تاہم، مالی سال 23 کی دوسری سہ ماہی میں فروخت 33 فیصد بڑھ کر 49 بلین روپے تک پہنچ گئی۔ کمپنی نے اس سہ ماہی میں 490 ملین روپے کا مجموعی نقصان اور 1.3 بلین روپے کا خالص منافع رپورٹ کیا۔ انڈس موٹر کمپنی نے اپنی مارکیٹ ویلیو کا مجموعی طور پر 13 فیصد 90 ارب روپے سے 78 ارب روپے تک کھو دیا۔مالی سال 23 کی پہلی سہ ماہی میں مارکیٹ ویلیو 90 بلین روپے سے کم ہو کر 74 بلین روپے تک پہنچ گئی، جو 18فیصد کا نقصان ظاہر کرتی ہے۔ تاہم، کمپنی نے اگلی یا دوسری سہ ماہی میں واپسی کی اور اپنی مارکیٹ ویلیو کا 6فیصدحاصل کیا۔