لاہور( این این آئی)کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان نے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ کیلئے متعلقہ وزارتیں اور ادارے اپنے اپنے کردار کا جائزہ لیں ، وزیر اعظم سے اپیل ہے کہ برآمدی مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کے مسائل سے آگاہی کیلئے با اختیار فوکل پرسنز تعینات کئے جائیں ، سفارتخانوں میں صرف متعلقہ شعبے سے لوگوں کو کمرشل اتاشی تعینات کیا جانا چاہیے ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ دہائی قبل تک پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات اپنے عروج پر تھیں لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اس میں اضافہ ہونے کی بجائے کمی ہوتی گئی اور آج یہ حریف ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ترین سطح پر ہیں۔ حکومت کو متعدد بار برآمدات میں تنزلی کی وجوہات سے آگاہ کر چکے ہیں لیکن بد قسمتی سے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہاتھ سے بنے قالین بنانے کے ہنر مند نا پید ہوتے جارہے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات میں کمی اور حکومت کی طرف سے کوئی ستائش یا معاونت نہ ہونا ہے ۔ اگر حکومت سرپرستی کرے تو اس کی برآمد ات کو پر کشش بنا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات کے فروغ کے لئے سفارتخانوں کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کی پالیسی لائے ، سفارتخانوں کے ذریعے مختلف ممالک میں درآمدات کے رجحانات سے آگاہی حاصل کر کے تجاویز متعلقہ وزارتوں، محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کو ارسال کی جائیں ، اس کے ساتھ ساتھ غیر ملکی درآمد کنندگان کے پاکستانی برآمد کنندگان سے روابط کیلئے مربوط میکنزم بنایا جائے ۔