مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی نظام میں چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں، اسٹیبلشمنٹ سمیت سبھی کو سیاسی معاملات حل کرانا ہوں گے، تاخیر ملکی مفادمیں نہیں۔الحمرا ہال لاہور میں جاری تین روزہ لاہورلٹریچر فیسٹیول کے دوسرے دن سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آئین توموجود ہے لیکن اس کی بالادستی قائم کرنا بھی ضروری ہے، ملکی سیاسی تاریخ میں صرف 4 لیڈرز ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف، بے نظیر بھٹو اور عمران خان آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ کیلئے کرپٹ لوگ زیادہ قابل قبول ہیں، بہ نسبت ان لوگوں کے جو کردار والے ہیں، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ مسئلے کا حل نہیں بلکہ خود ایک مسئلہ ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ سیاسی نظام میں چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں، بیوروکریسی میں بھی متعلقہ وزارتوں کے مسائل حل کرنے کی اہلیت نہیں، وفاقی ملازمین مراعات کیلئے صوبوں میں کام کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔انہوں نےمزید کہا کہ یہ عوام کی صوابدید ہے پارلیمنٹ میں کسے ہونا چاہیے مگر ایسا ہوتا نہیں ہے،ہمارے ہاں 50 فیصد سینیٹرز سیٹیں خرید کر سینیٹ میں پہنچتے ہیں۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ پاکستانی سیاست پر عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ اثر انداز ہوتے ہیں لیکن اب سب کو مل کر آئین اورقانون کی بالادستی یقینی بناناہوگی۔ انہوں نے ملک میں 35 فیصد مہنگائی ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی۔