صنعا ( نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) امریکا اور برطانیہ نے یمن میں 8 مقامات پر حوثی باغیوں کے 18 سے زیادہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ کارروائی اس وقت سامنے آئی جب حوثی گروپ نے غزہ میں اسرائیل کے تنازعہ کے جواب میں بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر اپنے حملے تیز کر دئیے تھے، امریکہ اور برطانیہ کی فوجی کارروائی میں یمن میں 8 مقامات پر حوثیوں کے 18 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس میں زیر زمین ہتھیاروں اور میزائلوں کے ذخیرہ کرنے کی تنصیبات، فضائی دفاعی نظام، راڈار اور ایک ہیلی کاپٹر پر حملے شامل ہیں۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ حملوں کا مقصد ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی صلاحیتوں کو مزید متاثر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حوثیوں کو یاد دلاتے رہیں گے کہ اگر انہوں نے اپنے غیر قانونی حملے بند نہیں کیے تو انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ حملے مشرق وسطیٰ کی معیشت کو نقصان پہنچاتے ہیں اور یمن اور دیگر اقوام کو انسانی امداد کی ترسیل میں خلل ڈالتے ہیں۔ آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ نے حملوں کی حمایت کی۔ دوسری جا نب حوثیوں نے امریکی، برطانوی جارحیت کی مذمت کی اور اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم کیا۔ ایک بیان میں یمنی مسلح افواج نے کہا کہ وہ اپنے ملک، عوام اور قوم کے دفاع کے لیے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں تمام دشمن اہداف کے خلاف مزید فوجی کارروائیوں کے ساتھ امریکی-برطانوی کشیدگی کا مقابلہ کریں گے۔ادھر ایران نے یمن میں امریکہ برطانیہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ امریکہ برطانیہ نے یمن کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی کی۔ امریکہ برطانیہ نے پھر ثابت کیا کہ وہ جنگی جرائم اور نسل کشی کرنے والے اسرائیل کے حمایتی ہیں۔ دونوں ممالک غاصب مجرم ہیں۔