بلا امتیاز… امتیاز اقدس گورایا
imtiazaqdas@gmail.com
23 فروری2024ء کو پنجاب اسمبلی کے پہلے باضابطہ اجلاس کی شمع روشن ہوگئی. اس سے ایک روز قبل پنجاب مسلم لیگ کے پارلیمانی اجلاس سے خطاب میں نامزد وزیراعلی مریم نواز شریف نے اپنی حکومت کی ترجیحات سے اراکین اسمبلی اور عوامی وسیاسی حلقوں کو آگاہی دی۔ ان کے خیالات اور نئی حکومتی پالیسیوں کی ستائش کا سلسلہ جاری ہے 12۔کروڑ افراد کے صوبے پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلی بننا بہت بڑا اعزاز ہے۔ مریم صاحبہ کے پاس یہ بھی منفرد اعجاز ہے کہ ان کے والد میاں نواز شریف دو مرتبہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور تین مرتبہ وزیراعظم کے عہدہ جلیلہ پر فائز رہے۔ وطن عزیز کی تعمیر وترقی اور خوشحالی میں مسلم لیگ اور ان کے والد کا کلیدی کردارہے، یہی نہیں ان کے انکل میاں شہبازشریف نے وزیراعلی بن کراس عہدے کو نیا عوامی رنگ دیا ،ان کے انداز خدمت کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی سراہا جاتارہا۔ چین' ترکی اور ملائیشیاء میں ''شہباز سپیڈ'' کہہ کر خادم اعلی کی کارکردگی کو اچھے ناموں سے پکارا گیا۔
نامزد وزیراعلی مریم نواز شریف نے صوبے میں پہلی ائیر ایمبولینس کا اجراء کرنے کا اعلان کر کے دنیا بھر کے سیاسی اور عوامی حلقوں کو سرپرائز دیا، یقیناً خدمت کے اس نئے انداز کو صوبے کی بہتری سے تعبیر کیا جارہا ہے۔پانچ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شاہکار سٹی' ری ڈیزائن ہیلتھ کارڈ' یوتھ کے لیے بلا سود قرضے' ماڈل وویمن پولیس اسٹیشن ' سیف سٹی' میرج اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ گھر کی دہیلز پر ' کڈنی ' لیور' ہارٹ اور کیسز ہسپتال' سرکاری تعلیمی اداروں کی پبلک' پرائیویٹ پارٹنر شپ اور دیہات میں سیوریج سٹم کی درستگی اور صاف پانی کی فراہمی نئی حکومت کی ترجیحات قرار دی گئی ہیں۔عوام مریم نوازشریف اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کرتی ہے۔صوبہ پنجاب ایک عرصہ سے متحرک اور فعال وزیراعلی کا منتظر رہا۔ شہباز شریف کے بعد خیال تھا کہ عثمان بزدار اپنے عہدے سے انصاف کریں گے مگر وہ شہباز شریف کا ریکارڈ نہ توڑ سکے، تحریک انصاف کے وزیراعلی کی حیثیت سے ان کے پاس اپنی صلاحتیں منوانے کا بہترین موقع تھا مگر وہ خود کو اہل نہ ثابت کرسکے۔پانچ شہروں کو مثالی آئی ٹی ' ڈکلیئر کردینے سے صوبہ پنجاب کا ایک نیا انداز سامنے آئے گا یقیناً اس تعمیری قدم سے طلباء وطالبات کی راہنمائی کے نئے دروازے کھلیں گے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نوجوانوں کو بلا سود قرضے دینے کا سلسلہ فوری شروع کرنا چاہتی ہیں یہ خوش آئندہ فیصلہ ہے۔ اس سے 90 لاکھ بیروزگار گریجویٹ کو عملی زندگی میں مدد ملے گی۔ ہم یہاں یہ درخواست بھی کریں گے کہ وہ بلا سود قرضے کی بجائے یوتھ کے لیے فراہمی روزگار کے دروازے کھولیں جب تک روزگار کے مواقع نہیں ملیں گے صوبے کی تقدیر نہیں بدل سکتی۔
بیروزگاری اور مہنگائی نے ہر خاندان میں مشکلات کی فصل بو دی ہے۔مہنگائی اور مسلسل بے روزگاری کی وجہ ہے کہ ہمارے یہاں جرائم کی شرح بڑھ گئی۔ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں سب سے زیادہ فریق نوجوان نظر آتے ہیں۔ ان حالات میں پاکستانی یوتھ کو قومی تعمیر سے منسلک کرنا بہت ضروری ہے۔ حکومت کی طرف سے قرضوں کا اجراء بہتر قدم ہے تاہم اس سے بھی بڑا فیصلہ فراہمی روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔نئی حکومت سرکاری سکولوں کو پبلک اور پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے چلانے کی خواہش مند ہے۔ یوتھ کمیونٹی کو قومی خدمت میں ساتھ رکھنا بہترین فیصلہ ہے یہ بھی ضروری ہے کہ ہے کہ حکومت تعلیمی شعبے کی ترقی کے لیے پبلک و پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک کو ہر سطح پر اہمیت دے ،اگر ایسا ہو جائے تو وطن عزیز کے اڑھائی کروڑ بچوں کو سکول ایجوکیشن سے منسلک کرنے میں مدد ملے گی ہمارے یہاں سکول ،کالج اور جامعات کو بے جا ٹیکسوں نے جکڑا ہوا ہے۔وفاقی اورصوبائی حکومتیں ٹیکس شرح میں کمی کرکے علم دوستی کا خواب پورا کرسکتی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ پاک نئی حکومت نئے چیلنجز کا اچھے انداز سے سامنا کرے۔ صوبائی حکومت کے لیے پہلا چیلنج ماہ صیام میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کو روکنے کاہے، مریم نواز کو اپنے پہلے امتحان میں کامیاب ہونا ہے۔ اگر محترمہ مارکیٹ مافیا سے بچتے ہوئے رمضان المبارک کے مہینے میں مصنوعی مہنگاء کو کنٹرول کر لیا تو عوام سمجھیں گے کہ مریم نواز صاحبہ نے بطور وزیر اعلیٰ اپنی کامیابی کی بنیاد رکھ دی