این اے 15 مانسہرہ کیس: الیکشن کمیشن کا تمام فریقین کو دستاویزات دینے کا حکم

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے این اے 15 مانسہرہ سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی عذرداری پر سماعت کرتے ہوئے تمام فریقین کو دستاویزات دینے کا حکم دے دیا۔چیف الیکشن کشمنر سکندر سلطان راجہ نے این اے 15 مانسہرہ پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی عذرداری پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز میں نواز شریف کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کی رپورٹ تاحال نہیں دی گئی، ریٹرننگ افسر کی رپورٹ پڑھے بغیر دلائل نہیں دے سکتے۔کامیاب امیدوار گشتاسپ خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ آر او کی رپورٹ سب کو مل گئی، گشتاسپ خان 25 ہزار کی لیڈ سے جیتے، قانون کے مطابق 25 ہزار کا فرق ہو تو دوبارہ گنتی نہیں کی جا سکتی، الیکشن کمیشن کے حکم کی وجہ سے گشتاسب خان کا نوٹیفکیشن رکا ہوا ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم اسٹے ختم کر دیتے ہیں، دلائل کے لیے مزید وقت دے دیتے ہیں، صرف دلائل کے لیے اسٹے کو مزید نہیں بڑھا سکتے، الیکشن کمیشن کا مؤقف ہے اسٹے کو جلد از جلد ختم ہونا چاہیئے۔چیف الیکشن کمشنر نے جہانگیرجدون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس جتنا مرضی طویل کریں، ہم اسٹے پر فیصلہ کردیتے ہیں، کبھی آپ تاخیرسے آتے ہیں، کبھی کہتے ہیں ریکارڈ نہیں ملا۔الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کو دستاویزات دینے کا حکم دے دیا۔وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمیں حتمی دلائل دینے کا آخری موقع دے، 125 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ فارم 47 میں شامل نہیں کیا گیا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے رپورٹ میں 125 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ شامل نہ ہونے کا دعویٰ مسترد کیا ہے۔وکیل بابر اعوان نے کہا کہ فارم 47 مرتب کرتے وقت نوازشریف کی جانب سے کوئی آر او کے آفس نہیں گیا۔الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کو کل دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے این اے 15 مانسہرہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 مانسہرہ سے آزاد امیدوار شہزادہ گشتاسپ خان کامیاب ہوئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن