لاہور ہائیکورٹ کا ادویات کے ری ایکشن پروفاقی وصوبائی سیکرٹری صحت سمیت تمام فریقین سے جواب طلب، انسانی جانوں کے ضیاع پرخاموشی سےنہیں بیٹھ سکتے۔

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ادویات کے ری ایکشن سے ہونے والی ہلاکتوں پر عدالتی انکوائری کرانے کی درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر کی گئی جس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عمر عطا بندیال کررہے ہیں۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ادویات کے ری ایکشن سے سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ سینکڑوں افراد متاثر ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ اس معاملے پر ہائیکورٹ کی سطح پر عدالتی کمیشن قائم کرکے تحقیقات کرائی جائیں۔ دلائل کے بعد جسٹس عمرعطا بندیال نے قراردیا کہ انسانی جانیں ضائع ہورہی ہیں اور عدالت اس معاملے پر آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی۔ بادی النظر میں آئین کے آرٹیکل انیس کی خلاف ورزی ہورہی ہے،عدالتیں انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں گی۔ فاضل عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی سیکرٹری صحت، ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی پنجاب اور ایم ایس پی آئی سی سمیت تمام فریقین سے تیس جنوری کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ای پیپر دی نیشن