شمالی وزیرستان سے نقل مکانی جاری، بنوں پہنچنے والوں کی تعداد 13ہزار ہوگئی

لندن/ واشنگٹن (آئی این پی ) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی حالیہ کارروائیوں کے بعد مقامی آبادی کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر بنوں ، پشاور اور دیگر علاقوں میں پہنچے ہیں جبکہ کئی نے سڑکوں پر ڈیر ے ڈال رکھے ہیں۔ متاثرین نے کہاہے کہ وہ کئی راتوں سے نہ سوئے ہیں اور نہ ہی انہیں کھانے کو کچھ ملا ہے۔ حکومت   آئندہ  کوئی بھی  کارروائی کرنے سے پہلے وارننگ جاری کرے۔ میرانشاہ اور میر علی سمیت شمالی وزیرستان کے سارے علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادروں کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ  شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی  کارروائیوں کے بعد مقامی آبادی کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے اور حکام کے مطابق اب تک 13 ہزار افراد قبائلی علاقے سے  بنوں پہنچے ہیں۔ بنوں سے سرکاری حکام نے بتایا  کہ دو روز پہلے شمالی وزیرستان میں بمباری کے بعد سے لوگ بنوں پہنچ رہے ہیں جن میں خواتین بچے اور بوڑھے افراد شامل ہیں۔ حکام نے بتایا کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ کل کتنے خاندان نقل مکانی کر کے بنوں پہنچے ہیں لیکن انفرادی طور پر شہر میں داخل ہونوالے لوگوں کی تعداد 13 ہزار تک ہے۔ متاثرہ افراد اپنے طور پر رہائش کا انتظام کر رہے ہیں، کچھ لوگ رشتہ داروں اور جاننے والے افراد کے پاس پہنچ رہے ہیں تو ایک بڑی تعداد مکان تلاش کرنے کیلئے سڑکوں کے کنارے اور میدانوں میں ڈیرے ڈال دیئے ہیں۔ بعض لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی متاثرین افغان سرحد ی علاقوں کی طرف بھی نقل مکانی کر گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن