لندن (نوائے وقت نیوز) سابق برطانوی وزیر سعیدہ وارثی نے برطانیہ میں مقیم تیس لاکھ مسلمانوں کے حوالے سے اپنائی گئی پالیسیوں پر کیمرون حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ میں پہلی مسلم وزیر خاتون رہنے والی سعیدہ وارثی نے ایک برطانوی اخبار میں اپنے مضمون میں ڈیوڈ کیمرون کی اتحادی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا کہ حکومت کی جانب سے برطانیہ میں موجود مسلم کمیونیٹیز کی مختلف معاملات میں عدم شرکت اور ان کی رائے کو اہمیت نہ دینے سے ان کے خلاف شکوک و شبہات کی فضا قائم ہوئی جس سے انتہاپسندی کے خلاف جنگ کو نقصان پہنچا۔ سعیدہ وارثی کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے مسلمان سخت بے چین اور حکومت سے ناراض ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ حکومت مسلمانوں اور مسلم تنظیموں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو تشویش کی نظر سے دیکھ رہی ہے اور متعدد بار کہنے کے باوجود ڈیوڈ کیمرون نے دیگر مذاہب بشمول مسلمانوں کو سالانہ اجلاسوں میں مساوی طور پر شریک نہیں کیا۔ حکومتی عہدیداروں نے برطانیہ میں مقیم تیس لاکھ مسلمانوں کے تحفظات اور خوف کو دور کرنے کرنے کے لیے مناسب رویہ اختیار نہیں کیا۔ سعیدہ وارثی کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں مقیم مسلمان اْسی صورت اس ملک کے اقدار کی حمایت کریں گے جب انہیں یقین ہو کہ ان کی بات سنی جائے گی۔
حکومت نے برطانیہ میں مقیم 30لاکھ مسلمانوں کے تحفظات دور نہیں کئے: سعیدہ وارثی
Jan 26, 2015