پنجاب کےمزدور حکومت کی جانب سےلیبرپالیسی کے منتظرہیں،لیکن صوبائی حکومت کےدعوے ڈیڑھ سال بعد بھی دھرےکے دھرے ہیں،مزید جانتےہیں

Jan 26, 2015 | 18:39

ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقاتیہ تلخ حالات اس وقت اور بھی زیادہ تلخ ہوجاتےہیں جب حکومت کی جانب سے ان کی فلاح و بہود کےلیے کوئی منصوبہ شروع نہیں ہو سکااٹھارویوں ترمیم کے ذریعے جب محنت کا شعبہ بھی صوبائی حکومتوں کو ملاتو مزدوروں کو کچھ امید ہوچلی تھی کہ شاید اب ان کےحالات میں بھی کچھ بہتری آئے،موجودہ حکومت کےبرسراقتدار آتے ہی محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لیےلیبر پالیسی پیش کرنے کے دعوے بھی کیےگئے،گزشتہ سال یوم مزدور پربھی لیبر پالیسی پیش کرنے کے بلند وبانگ دعوے کیے گئے تھےلیکن اب اگلے سال کا یکم مئی بھی قریب آ گیا ہےلیکن لیبر پالیسی ابھی تک پیش نہ ہو سک،صوبائی وزیر محنت راجہ اشفاق سرور توہمیشہ ایک ہی جواب دیتے ہیں کہ بس چند دن کی بات ہے لیبر پالیسی اب آئی کہ اب ائی

مزیدخبریں