لاہور+ قصور+ ننکانہ+ صفدر آباد (نامہ نگاران) مختلف شہروں میں بھٹوں کے خلاف کارروائیاں جاری، بھٹہ مالکان کی ہڑتال دوسرے روز میں داخل، مزدوروں کے بے روزگار ہونے سے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک آ گئی۔ تفصیل کے مطابق گذشتہ روز ننکانہ صاحب میں پولیس نے دو کمسن بھائیوں سے جبری مشقت لینے پر بھٹہ مالک کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ اسسٹنٹ کمشنر میاں رفیق احسن نے گائوں کھیپ والی میں محمد بخش کے بھٹہ سے کمسن بھائیوں عرفان اور خرم کو بازیاب کرایا۔ڈی ایس پی کمالیہ رانا خالد رشید نے بھٹہ جات کی انسپکشن کے دوران چک 711گ ب میں ایک بھٹہ کو چیک کیا ، جہاں پر نو عمر بچوں سے کام لیا جارہا تھا، موقع سے نوعمر بچوں سنی عباس، وحیداور عامر اقبال کو بازیاب کروالیا گیا، جس پر تھانہ صدرپولیس کمالیہ نے مقدمہ درج کرلیا۔ ملتان میں بھی پولیس نے بھٹے سے چار بچوں کو بازیاب کرالیا جبکہ پولیس نے 3 مالکان کو بھی گرفتار کرلیا۔ دوسری طرف حکومت کی جانب سے چائلڈ لیبر اور بھٹہ مزدوروں کیلئے بنائی گئی پالیسی کے خلاف بھٹہ مالکان کی ہڑتال تیسرے روز میں داخل ہو گئی۔ آل پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل مہر عبدالحق نے کہا کہ ہم حکومت کیساتھ تعاون کررہے ہیں مگر ہمارے اصرار کے باوجود بعض مزدور اپنے بچوں کو سکول بھیجنے کو تیار نہیں۔ لیبرکونسلر احمد یار چوہان نے کہا ہے کہ بھٹہ مالکان کی طرف سے ہڑتال کی وجہ سے بھٹہ مزدوروں کی نوبت فاقوں تک جا پہنچی۔ ڈی سی او چنیوٹ نے مختلف بھٹوں کا دورہ کیا اور بھٹہ مالکان کو چائلڈ لیبر کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کاروائی کا انتباہ کیا۔ بھٹہ خشت ایسوسی ایشن تحصیل صفدر آباد کے صدر رائے اجمل نے کہا کہ کوئی بھٹہ مالک چائلڈ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔ بھٹہ مزدور بیوی بچوں کے ساتھ بھٹوں پر رہائش پذر ہیں، انہیں کیسے باہر نکال دیں۔ انہوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر ایکٹ کا نفاذ خوش آئند ہے۔