٭ حضرت عبدابن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے فرمایا۔ جو کسی نیک کام کی ترغیب دیگا۔ تو اسکو اس نیک کام پر عمل کرنیوالے کے برابر ثواب ملے گا۔ (صحیح مسلم) ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے فرمایا۔ جو لوگوں کو ہدایت (او رخیر) کی طرف بلاتا ہے۔ اسے ان لوگوں کے برابر ثواب ملتا ہے جو اس ہدایت کا اتباع کرتے ہیں دعوت دینے والے اور عمل کرنیوالے (دونوں) کے اجر (و ثواب) میں کوئی کمی نہیں ہوتی اور جو شخص گناہ (اور گمراہی) کی طرف بلاتا ہے۔ وہ (خود بھی) اس گمراہی (اور دعوتِ شر) پر عمل کرنیوالوں کے برابر گناہ گار ہوتا ہے۔ ان (دونوں) کے گناہوں میں کچھ کمی (واقع) نہیں ہوتی۔ (صحیح مسلم) ٭ شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ(ﷺ) سے سنا، آپ فرما رہے تھے جس نے دکھلاوے کی (ریاکاری کرتے ہوئے) نماز پڑھی اس نے شرک کیا اور جس نے دکھلاوے کا روزہ رکھا اس نے شرک کیا اور جس نے ریاکاری کرتے ہوئے صدقہ دیا۔ اس نے (بھی) شرک کیا۔ (احمد) ٭ حضرت مستور بن شداد سے روایت ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ(ﷺ) سے سنا، آپ فرماتے ہیں۔ ’’دنیا کی مثال آخرت کے مقابلے میں ایسی ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنی ایک انگلی دریا میں ڈبو کر نکال لے اور پھر دیکھے کہ پانی کی کتنی مقدار اس میں لگ گئی ہے۔ (مسلم) ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے ارشاد فرمایا۔ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا۔ (بخاری) ٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے فرمایا۔ حیاء اور ایمان ہمیشہ ساتھ ساتھ ہی رہتے ہیں۔ جب ان میں سے کوئی ایک اٹھا لیا جاتا ہے تو دوسرا بھی اسکے ساتھ ہی اٹھا لیا جاتا ہے۔ (بہیقی) ٭ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے ارشاد فرمایا ’’حیاء صرف خیر ہی کو لے کر آتی ہے۔ (بخاری، مسلم) ٭ حضرت جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ(ﷺ) نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالیٰ اس شخص پر رحم نہیں کرتا جو دوسر ے انسانوں پر نہیں کرتا۔ (بخاری و مسلم)
اسلام سلامتی اور خیر خواہی کا دین ہے، اسلام دین فطرت ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے انسان کو جس طبیعت پر پیدا کیا ہے اُس کا اصل تقاضا دینِ اسلام ہی ہے۔ اسلام ہی انسان کی جسمانی اور روحانی ضرورتوں کا کفیل ہے۔ نبی کریم(ﷺ) نے اسلام کے مبلغین اور معلمین کو ہمیشہ یہ تاکید فرمائی کہ وہ دین کو پیچیدہ اور دشوار بنا کر پیش نہ کریں۔