پشاور (بیورور پورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے قبائلی جرگہ کی جانب سے قتل کے بدلے قتل کرنے اور درہ آدم خیل کے 60خاندانوں کے کوئلہ کی رائلٹی بند کرنے سے متعلق درخواست واپس کرکے قرار دیا ہے کہ ہائی کورٹ کو فاٹا سے متعلق کیس پر سماعت کا اختیار نہیں ہے، یہ احکامات عدالت عالیہ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس اکرام اللہ خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ملک محمد عمران بنام ملک زرخان کیس کی سماعت کرتے ہوئے جاری کئے کیس میں حاجی ہدایت اللہ نامی فریق کی جانب سے ایڈووکیٹ فضل شاہ مہمند نے کیس کی پیروی کی ۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ اس نوعیت کے مقدمات کی پلیٹ فارم فاٹا ٹریبونل ہے اور ہائی کورٹ کو اس قسم کے کیسز سننے کا اختیار نہیں ہے جس پر دوسرے فریق کے وکیل نے کیس خارج ہونے کی بجائے اسے واپس لینے کی درخواست کر دی جس کو منظور کرتے ہوئے فاضل عدالت نے کیس واپس لے لی۔
ہائی کورٹ کو فاٹا سے متعلق کیس پر سماعت کا اختیار نہیں ہے: جسٹس یحییٰ آفریدی
Jan 26, 2017