بن غازی( این این آئی + آئی این پی) لیبیا کے شہر بن غازی میں دو روز قبل دوہرے کار بم دھماکوںکے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد حکام نے داعش سے تعلق رکھنے والے 10 دہشت گردوں کو جائے وقوعہ پر لاکر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے ماورائے عدالت قیدیوں کے قتل پر تشوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ چلائے بغیر قیدیوں کو قتل کرنے کا کوئی انسانی‘ اخلاقی اور قانونی جواز نہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق فوج کی فورس کے سربراہ اور عالمی فوجداری عدالت کو مطلوب محمود الورفلی کی تصاویر سامنے آئیں جن میں اسے قیدیوں کو گولیاں مارتے دکھایا جا سکتا ہے۔ کیپٹن محمود الورفلی نے ہی نے دہشت گرد گروپ‘ داعش کے پکڑے گئے 10 جنگجوئوں کو موت کے گاٹ اتارنے کے احکامات دیئے تھے۔ سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں قیام امن کیلئے قائم عرب فوجی اتحاد نے ایک کارروائی کے دوران حوثیوں کی طرف سے جنگ میں جھونکے گئے 27 بچوں کو تحویل میں لینے کے بعد یمنی حکومت کے حوالے کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان بچوں کو سعودی عرب کی سرحد کے قریب واقع یمنی علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔عرب اتحادی فوج کی جانب سے تحویل میں لیء گئے بچے سرحدی گذرگاہ شرورہ سے یمنی حکام کے حوالے کیے گئے۔ ان تمام کم سن جنگجوں کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔ انہیں ایران نواز حوثی شدت پسندوں کی جانب سے جنگ میں جھونکا گیا تھا جس کے بعد انہیں لڑائی کے لیے سعودی عرب کی سرحد کے قریب لایا گیا۔
لیبیا میں داعش کے 10 دہشت گردوں کو جائے وقوعہ پر لا کر سروں میں گولیاں مار دیں
Jan 26, 2018