ٹیکسلا شہر کی سڑکیں انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل عوامی نمائندوں نے بھی منہ پھیرلیا

Jan 26, 2018

ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)اندرون شہرسڑکوںکی حالت زاراصلاح احوال کی غرض سے جہاںخصوصی توجہ کی مستحق ہے،وہاںشہرکی مین شاہراہ جونہ صرف اندرون شہررابطے کاواحدزریعہ ہے،بلکہ ایچ ایم سی احاطہ فاروقیہ روڈ،بھلڑعثمان کھٹڑکے ملاپ کابھی مرکزی راستہ ہے، پر ٹریفک کی روانی کامسلہ آج تک حل نہیںہوسکا،چوک سرائے کالاجی ٹی روڈسے براستہ فیصل شہیدروڈٹریفک کانظام اکثراوقات جام رہتاہے،ریلوے کراسنگ کے اوپرتعمیرکیئے گئے اوورہیڈبرج کی تعمیراتی حیثیت کی عمرمقررہ معیادسے کہیںزیادہ اوپرہوچکی ہے،اوورہیڈبرج اندرونی اوربیرونی طور پربھی مکمل طورپرشکست وریخت کاشکار ہے،مقامی انتظامیہ اوربلدیاتی ادارہ میںمنتخب ہوکرآنے والے بااختیارایوان کے ذمہ دارعہدیداران سے شہری مسائل کے حل کیلیئے عوام کوبہت زیادہ یقینی طورپرتوقعات وابستہ تھیں،تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حقیقت کسی اوررخ کے ساتھ تصویرکشی کرتی جارہی ہے،ٹیکسلاشہرکی سڑکوں پرٹریفک کااکثرجام رہنا،روزمرہ کامعمول بناہواہے ،احاطہ کچہری میںمعززججزحضرات کی آمدورفت کی اوقات میںتوٹیکسلاچوک میںتعینات ٹریفک پولیس کاعملہ انتہائی مستعددکھائی دیتاہے،متذکرہ افسران کی آمدروفت کی اوقات کے علاوہ ٹیکسلاشہرکی مین شاہراہ پرانتہائیتکلیف دہ صورتحال کامشاہدہ کیاجاسکتاہے،دریںاثناء ٹیکسلاچوک سرائے کالاجی ٹی روڈکے اطراف سڑک کے عین درمیان دن کے اوقات اورتین بجے کے بعدشام کے اوقات میںریڑھی والوںکااژدھام اورشتربے مہار،رکشہ بانوںکی کثرت سے جی ٹی روڈپربھی ٹریفک کانظام دھرم بھرم ہوکررہ جاتاہے،معمرافراد،بالخصوص خواتین اوربچوںکاپیدل چلنابھی محال ہوتاہے،اوراگرکوئی شہری ریڑھی بانوںاوررکشہ بانوںکوراستہ دینے کی گزارش کرنے کی جسارت کربیٹھے توپھرریڑھی بان اور،رکشہ ڈرائیورباہم متحدہوکرشریف شہری پرٹوٹ پڑتے ہیں،ایسی صورتحال جوکم وبیش روزانہ ہی پیش آتی ہے،نہ پنجاب ٹریفک وارڈن پولیس کے افسران دکھائی دیتے ہیں،اورنہ ہی موٹروے پولیس کے فرض شناس آفیسروںکی کوئی ’’دبش‘‘دکھائی دیتی ہے،مشاہدے میںیہ بات آئی ہے کہ پنجاب ٹریفک وارڈن پولیس کے افسران ہوںیاموٹروے پولیس کے افسران،جرمانے کے ٹوکن تھمانے کااپناماہانہ کوٹہ توہرحال میںانہوںنے مکمل کرناہوتاہے،تاہم قانون کے نفاذکی حقیقی رعب دبدبہ عملی طورپرنہ چوک سرائے کالاجی ٹی روڈپرکہیںدکھائی دیتاہے،اورنہ ہی اندرون شہرکی سڑکوںپر،کوئی بھی قانون کااحترام کودکھائی دیتاہے،یہاںیہ امرقابل ذکرہے کہ تین چارماہ قبل بلدیہ ٹیکسلاکے چیئرمین نے کونسلران کااجلاس منعقدکرکے چوک سرائے کالاجی ٹی روڈکے اطراف ریڑھی بانوںکے غیرقانونی ٹھکانے اورسڑکوںپرقبضہ کرنے کی روش کوختم کرنے کے لیئے ایک موثرحکمت عملی اختیارکرنے کافیصلہ کیاتھا،اوررکشہ بانوںکوبھی اپنے مقررہ سٹینڈزپرپابندرکھنے کی صدائے بازگشت سنی گئی تھی،لیکن موقع پردوتین ہفتے تک بلدیہ کاعملہ بھی اصلاح احوال کیلئے ڈیوٹیاںدینے کے بعدماضی کی طرح ایک بارپھرغائب ہوگیا،اب دن تین بجے کے بعدبیرئرنمبرایک سے لیکرچوک سرائے کالاجی ٹی روڈکے اطراف جہاںجس کاجی چاہتاہے ریڑھی بازارقائم کردیتاہے،اورغیرقانونی اڈوںکے قیام بالخصوص رکشہ بانوںکی سینہ زوری کی دھاک تین تین فرلانگ تک پوری طرح قائم رہتی ہے،ایک ماہ قبل کمشنرراولپنڈی اورڈپٹی کمشنرراولپنڈی نے ٹیکسلاکے عوامی مسائل حل کرنے کیلئے ایک خصوصی اجلاس منعقدکیاتھا،اوراس میںبھی قانون کی عمل داری قائم کرنے کی خاطراہم فیصلے کیئے گئے تھے،تاہم ہنوزان فیصلوںپرابھی تک کوئی عملی نوبت نہیںآسکی۔

مزیدخبریں