اسلام آباد (اے پی پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے قرار دیا ہے کہ بلیک لسٹ غیر قانونی ہے، وزرات داخلہ فوری طور پر بلیک لسٹ کو ختم کرے۔ کمیٹی کی جانب سے جاری تحریری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کو بیرون ملک جانے سے روکنے کا واحد طریقہ ای سی ایل میں نام ڈالنا ہے، کمیٹی نے متعلقہ حکام سے بلیک لسٹ کے حوالے سے 10 روز میں تحریری جواب طلب کر لیا ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف جاوید عباسی کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے بلیک لسٹ میں نام ڈالے جانے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے لوگوں کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کا عمل فوری روکا جائے۔ کمیٹی ارکان نے رپورٹ میں کہا ہے کہ بلیک لسٹ میں کسی کا نام ڈالا جانا شادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور عرصہ دراز سے اس کا غیر قانونی استعمال کیا جا رہا ہے سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے جاوید عباسی نے کہا کہ کمیٹی نے متعلقہ حکام کو کمیٹی میں طلب کیا تھا جن کا کہنا تھا کہ بلیک لسٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور اس کا 1957ءسے غیر قانونی استعمال ہو رہا ہے۔
قائمہ انصاف