بھارتی ہائی کمیشن کے ایک سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کا شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا جس سے ایک بے گناہ خاتون شدید زخمی ہوگئی۔قابض بھارتی فوج کی طرف سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارت کی طرف سے ایسے احمقانہ اقدامات 2003 ء کی جنگ بندی معاہدے کی صریحاً خلاف ورزی عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی اقدار کے مکمل منافی ہیں۔اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری کے ساتھ کشیدگی بڑھا کر بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی صورتحال سے ہٹا نہیں سکتا۔پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی دانستہ طور پر خلاف ورزیوں کے حالیہ واقعے اور اس طرح کے دوسرے واقعات کی تحقیقات کرائے۔کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر امن برقرار رکھے ، اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے بارے میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپناکردار ادا کرنے کی اجازت دے۔