لاہور ( سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی ٹیم نااہل اور وزیراعظم اس کے سربراہ ہیں۔ سابقہ حکمران پارٹیوں اور موجودہ حکومت میں کوئی اختلاف نہیں جھگڑا صرف کرسی کا ہے۔ خارجہ پالیسی میں دوست بنائے جاتے ہیں، آقا نہیں۔ حکومت کی خارجہ پالیسی پاکستان کے نہیں امریکی مفادات کے گرد گھومتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیرونی دوروں میں کشمیر کو ترجیح اول بنانے کی بجائے افغانستان میں امریکی مفادات پر فوکس رکھا گیا۔ امریکی مفادات کے حصول کو اپنی پراگرس اور کارکردگی بنا کر پیش کیا جاتاہے۔ 5 فروری کو اندرون و بیرون ملک کشمیریوں کے ساتھ اظہا ر یکجہتی کے بے مثال مظاہرے کیے جائیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف او ر دیگر ذمہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت خودکہتی ہے کہ آٹے کی قلت اور قیمت میں اضافہ منصوعی ہے تو پھر اب تک ذمہ داروں کا تعین کیوں نہیں کیا گیا۔ لگتا یہی ہے ذمہ دار بہت بااثر اور حکومت کا حصہ ہیں اس لیے حکومت خود کو ہتھکڑیاں لگانے سے ڈر رہی ہے۔ طاقتور مافیا نے حکومت کو یرغمال بنا رکھاہے اور یہ ایسی قید ہے جس سے حکومت آزاد ہونے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے شوگر اور آٹا مافیا نے چند دنوں میں عوام کی جیبوں سے اربوں روپے لوٹ لیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب تو چیف جسٹس بھی اس بات پر حیرانگی کا اظہار کر رہے ہیں کہ ملکی تاریخ میں یہ پہلی حکومت ہے جس کو جرمانہ کیا گیا مگر اس پر پھر بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ ابھی تک عدالتوں کی طرف سے شوگر، لینڈ اور ڈرگ مافیا کے خلاف کوئی سوموٹو ایکشن نہیں لیا گیا ، اب جماعت اسلامی عوام سے رجوع کر رہی ہے۔ حکومت احتساب میں اس لیے ناکام ہوئی ہے کہ جن سے حساب لینا تھا وہ بڑی تعداد میں خود حکومتی صفوں میں بیٹھے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ سے بڑا کوئی شعبدہ باز نہیں، وہ بار بار دھوکہ دے رہا ہے اور ملی غیرت و حمیت سے عاری حکمران پھر جاکر اس کے چرنوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ ٹرمپ مودی کا یار اور مسلمانوں کا دشمن ہے یہی وجہ ہے کہ آج تک کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہیں ہوسکے۔ ان مسائل کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہی امریکہ ہے۔
حکومتی ٹیم نااہل اور وزیراعظم اسکے سربراہ ہیں: سراج الحق
Jan 26, 2020