بھارتی سیاستدان اورسابق رکن پارلیمنٹ Brinda Karat نے کہا ہے کہ بھارتی آئین اور ملک کو خارجی دشمن قوتوں سے نہیں بلکہ بھارت کی اپنی مرکزی حکومت سے ہی سنگین خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار آ ج بھارت کے آئین کی منظوری کو ستر سال مکمل ہونے پر این ڈی ٹی وی کی طرف سے شائع کئے جانے والے اپنے ایک مضمون میں کہی۔
Brinda Karat نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے حالیہ مسلمان مخالف قانون سازی بھارت کو ہندو نظریاتی ریاست بنانے کی طرف پہلا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے ذریعےنافذ کردہ شہریت ترمیمی بل، نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر جیسے ترشول نے مذہب کو شہریت کےساتھ جوڑ کر بھارت کی ساکھ پر ضرب لگائی ہے۔
بھارتی سیاستدان نے کہا کہ یہ قانون انتہائی امتیازی اورقابل اعتراض ہےکیونکہ اس کے پیچھے یہ ذہنیت کارفرما ہے کہ بھارت ایک ہندو ریاست ہے۔
Brinda Karat کا تعلق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے ہے اور وہ بھارتی ایوان بالا راجیہ سبھا کی سابقہ رکن ہیں۔